اہم ترین خبریںیمن

اب متحدہ عرب امارات کو ہمارے سخت جواب کا انتظار کرنا چاہئے، عبد الملک العجزی

شیعیت نیوز: یمن کی حکومت کی مذاکرات کار ٹیم کے رکن عبد الملک العجزی کا کہنا ہے کہ اب متحدہ عرب امارات کو ہمارے سخت جواب کا انتظار کرنا چاہئے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق یمن کی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبد الملک العجزی نے کہا ہے کہ جب امریکہ کو یہ یقین ہو گیا کہ مآرب میں جنگ اپنے آخری مرحلے میں ہے تب سے ہی یمن میں متحدہ عرب امارات کی مداخلت بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب جبکہ متحدہ عرب امارات جنگ یمن میں پوری طرح ملوث ہو گیا ہے تو اس کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

عبد الملک العجزی نے کہا کہ یمن کی فوج صرف انہیں لوگوں کو نشانہ بناتی ہے جو ملک کے عوام پر حملے کرتے ہیں۔

اس سے پہلے یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبد الملک بدر الدین الحوثی نے کہا تھا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت نے متحدہ عرب امارات کو یمن پر پھر سے حملے کے لئے ورغلایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کا کوئی بھی حصہ سعودی عرب کی وحشیانہ کارروائیوں سے محفوظ نہیں ہے، امین البرعی

انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر اس میں عرب امارات کو شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا تھا کہ حملوں کے جاری رہنے کی صورت میں ان کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد نے ایک بار پھر یمنی دارالحکومت صنعا پر وحشیانہ بمباری کی ہے دوسری جانب یمن کی حکومت نے ۔ایک بار پھر جارح قوتوں کو خبردار کیا ہے کہ ان کی جارحیتوں کا انتہائی سخت جواب دیا جائے گا

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اپنی وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پیر کی صبح ایک بار پھر یمنی دارالحکومت صنعا پر شدید بمباری کی۔

یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کے جنگی طیاروں نے صنعا میں رہائشی علاقوں کو ہی نشانہ بنایا ہے جارح سعودی اتحاد کے بمبار طیاروں نے یمن کے جنوبی صوبے تعزپر بھی خوفناک بمباری کی ہے اور اس حملے میں بھی عام شہریوں اور رہائشی علاقوں کو ہی نشانہ بنایا۔

یمنی عوام کے دشمن جارح سعودی اتحاد نے اتوار کو بھی یمن کے مختلف علاقوں میں دسیوں بار شدید ہوائی حملے کئے تھے ان حملوں کے دوران بیشتر صنعا، الحجہ اور الجوف صوبوں پر بمباری کی گئی تھی۔

صوبہ صعدہ کے نمبہ علاقے پر بھی جارح سعودی اتحادکے وحشیانہ حملوں میں متعدد عام شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button