دنیا

فلسطین میں یہودی بستیوں میں سرمایہ کاری کے خلاف بیلجیم میں مظاہرے

شیعیت نیوز: بیلجیئم کے اداروں، انجمنوں اور یونینوں نے بیلجیئم میں فلسطینی کمیونٹی کے ساتھ مل کر بی این پی پریباس بینک کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں اسرائیلی بستیوں میں سرمایہ کاری میں اس بنک کی شمولیت کی مذمت کی۔

ریلی کے شرکاء نے فلسطین میں غیرقانونی یہودی بستیوں میں سرمایہ کاری ، فلسطینی علاقوں پر قابض اسرائیلی  فوج کی جارحیت کے تسلسل کی مذمت اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر ڈٹے رہیں۔

انہوں نے بیلجیئم کے بینک سے ناروے کے پنشن فنڈ اور دیگر مالیاتی اداروں کی مثال پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا جنہوں نے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث کسی بھی کمپنی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

بیلجیئم میں ٹریڈ یونینوں کے نمائندوں نے کہا کہ بیلجیئم کے ادارے اور افواج اسرائیل کی نسل پرستانہ حکومت، غیر قانونی استعمار اور فلسطینی زمینوں پر فوجی قبضے کے خاتمے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے اور فلسطینی کاز کی حمایت اور وکالت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک فلسطینی عوام اپنے جائز حقوق حاصل نہیں کر لیتے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات کے ارکان پارلیمان کا پہلی بار کنیسٹ کا دورہ

دوسری جانب ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں کل اتوار کو افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں اسرائیل کو مبصر کا درجہ دینے کے افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن موسی فقی کے فیصلے کو متفقہ طور پر معطل کر دیا گیا۔ افریقی یونین میں اسرائیل کی مداخلت کی کوشش ناکام ہونے کو اسرائیلی ریاست کی شرمناک شکست قرار دیا جا رہا ہے۔

الجزائر کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس سمٹ نے سات سربراہان مملکت پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون بھی شامل ہیں، جو اس مسئلے پر یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کو سفارشات پیش کرے گی۔

الجزائر کی کوششیں اور دباؤ کامیاب ہوا، کئی افریقی ممالک جن میں جنوبی افریقہ اور عرب ممالک جیسے مصر اور تونس اسرائیل کو یونین سے ایک مبصر کے طور پر رکنیت سے نکالنے میں کامیاب رہے۔

دو روز قبل شروع ہونے والے اجلاس میں علاقائی سلامتی، افریقی خطے میں بغاوتوں، کورونا وائرس اور اسرائیل کی یونین میں مبصر رکن کے معاملے پر بحث شروع ہوئی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کو افریقی یونین کے مبصر رکن کے طور پر قبول کرنے کا منصوبہ حزب اختلاف اور حامی ممالک کے درمیان پھوٹ کا باعث بنا۔

افریقی یونین کمیشن نے 35ویں سربراہی اجلاس کے لیے انتخاب کیا جو کل منعقد ہوا۔

اس سمٹ میں سینیگال کی جانب سے یونین کی صدارت کے حوالے پر بات کی گئی۔اس میں یونین کے ادارہ جاتی اصلاحات، افریقہ میں کورونا کی وبائی صورتحال، اور افریقی ممالک میں آئینی راستوں اور انتخابات کو مضبوط بنانے کے امور پر غور کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button