عراق، بصرہ میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ، حشد الشعبی کے 2 اہلکار شہید

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صوبہ بصرہ میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے۔ دوسری طرف عراق میں داعش کے حملے میں حشد الشعبی کے 2 اہلکارشہید ہوگئے۔
شفق نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ دیسی ساخت کے یہ بم دھماکے مناوی باشا کے علاقے میں دفاعی سلامتی سے متعلق ایک کمپنی اور اسلامی بینک کے قریب ہوئے۔
ابھی تک کسی بھی گروہ نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور ابھی تک ان دھماکوں سے جانی اور مالی نقصانات کی رپورٹ بھی سامنے نہیں آئی۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل قبل بھی بغداد کے الکرداہ علاقے میں بھی اس اسی طرح کے دو بم دھماکے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی شہزادہ احمد عبدالعزیز کی گرفتاری اور شاہ سلمان سیاسی منظر نامے سے غائب ہونا
دوسری جانب عراقی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ عراق کے دار الحکومت بغداد میں واقع طارمیہ کے علاقہ میں داعشی تکفیری عناصر کے حملے کے نتیجے میں حشد الشعبی کے دو ارکان شہید ہو گئے۔
عراقی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق داعش کے تکفیری دہشت گردوں نے منگل کے روز عراق کے دارالحکومت بغداد کے طارمیہ علاقے پر حملہ کیا، رپورٹ کے مطابق بغداد کے طارمیہ علاقہ میں داعش کے تکفیری عناصر کے حملے کے نتیجے میں حشد الشعبی کے دو ارکان شہید ہو گئے۔
عراقی ذرائع نے بتایا کہ طارمیہ پر داعش کے دہشت گردانہ حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کا ابتدائی اعلان کیا گیا ہے جبکہ شہداء کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ اگرچہ عراقی حکومت اپنے ملک سے داعش دہشت گرد گروہ کے خاتمہ کا اعلان کر چکی ہے تاہم اس گروہ کے باقی ماندہ دہشت گرد مختلف علاقوں میں موجود ہیں جو آئے دن عراقی حکومت یا عوامی تحریکوں سے وابستہ افراد کو نشانہ بناتے رہتے ہیں جس کے لیے انھیں ا س ملک میں قابض امریکہ کی جانب سے ہر طرح کی امداد فراہم کی جاتی ہے جس میں افراد کی جاسوسی اور اسلحہ کی فراہمی شامل ہے کیونکہ اس طرح امریکہ کو عراق میں اپنی غیر قانونی موجودگی کا جواز تلاش کرنے میں آسانی ہوتی ہے جبکہ اس ملک کا ہر طبقہ امریکیوں کو قابض کی نظر سے دیکھتا ہے۔