اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

مزاحمت کے لیے صیہونی حکومت کی دھمکی کھوکھلی ہے، قاسم سخنگوی

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان قاسم سخنگوی نے کہا ہے کہ مزاحمتی گروہوں کے خلاف صیہونی غاصبوں کی دھمکیاں کھوکھلی ہیں۔

قاسم سخنگوی نے صیہونی غاصبوں سے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہم تماشائی نہیں بنیں گے اور اپنی قوم کے خلاف کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

انہوں نے مغربی کنارے کے بارے میں صیہونیوں کی تشویش کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تشویش مغربی کنارے میں مزاحمت میں اضافے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

حماس کے ترجمان نے صیہونیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے سمجھوتے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حماس فلسطینی عوام اور مزاحمت کے پورے محور کی فتح تک صیہونی غاصبوں کے ساتھ مستقل جنگ میں رہے گی۔

قاسم سخنگوی کا یہ تبصرہ مغربی کنارے میں صیہونی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے چند دن بعد آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی جمہوریت کا شیزارہ 2025 تک بکھر جائے گا، کینیڈین مصنف

گذشتہ دنوں صیہونی حکومت کی فوج نے مختلف دیہاتوں پر بھی حملے کیے ہیں اور ان علاقوں کے مقامی باشندوں کے زرعی فارموں کو تباہ کرکے نئی صیہونی بستیاں بنانے کے لیے ان کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

دوسری جانب مغربی کنارے میں حماس کے ایک وفد نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں مسلم ۔ مسیحی مقدسات کے دفاع کی کمیٹی کے رکن فادر مینوئل مسلم سے ملاقات کی۔

حماس کے قومی تعلقات کے محکمے نے وضاحت کی کہ اس دورے میں مغربی کنارے میں قومی تعلقات کو مضبوط اور فروغ دینے کے طریقوں پر بات کی گئی تاکہ ایک منظم کوشش اور قابض ریاست کی جارحیت اورغاصب آباد کاروں کے تکبر کے سامنے ایک واضح لائحہ عمل کے ذریعے تمام فلسطینیوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے وفد جس میں تحریک کے رہنما حسین ابو کویک ، شاکر عمارہ شامل اور فرحان علقم نے فلسطینی کاز کی وکالت کرنے اور ان کے فروغ کے لیے فادر مسلم کی کوششوں کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button