ابوظہبی جارحیت سے باز نہیں آئے گا، اس پر مزید دردناک حملے ہوں گے، انصار اللہ

شیعیت نیوز: انصار اللہ کے ترجمان اور صنعا کی مذاکراتی ٹیم کے چیئرمین محمد عبدالسلام نے ابوظہبی کے خلاف یمنی کارروائی پر آج ٹویٹر پر ردعمل ظاہر کیا۔ دوسری طرف محمد البخیتی نے بتایا کہ اگر امارات نے یمن پر حملے بند نہ کیے تو مزید دردناک حملے ان کے منتظر ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ خطے کا ایک چھوٹا ملک (ملک) جو امریکہ اور اسرائیل کی خدمت کے لیے اپنی جانیں قربان کر رہا ہے، اس نے یمن سے خود کو دور کرنے کا دعویٰ کیا ہے (غیرجانبداری کا اعلان کیا ہے)، لیکن حال ہی میں اس نے یمن میں حملہ کیا ہے۔
عبدالسلام نے خبردار کیا کہ ابو ظہبی یا تو یمن میں اپنی فضول حرکتیں ترک کر دے گا یا خدا کی قدرت سے اس کے ساتھ کچھ ایسا ہو جائے گا جو دوسروں کے ہاتھ اور بازو کاٹ دے گا۔
دوسری جانب ابوظہبی کے خلاف صنعا کی آج کی کامیاب کارروائی کے بعد، یمنی انصار اللہ تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن محمد البخیتی نے الجزیرہ کو بتایا کہ اگر متحدہ عرب امارات نے یمن پر حملے بند نہ کیے تو مزید دردناک حملے ان کے منتظر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پوری متحدہ عرب امارات یمنی فوج کے دائرہ میں ہے، ضیف اللہ الشامی
انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی کے خلاف آپریشن کی تفصیلات آنے والے گھنٹوں میں سامنے آئیں گی اور حملوں میں کسی بھی اضافہ کا جواب حملوں کو تیز کرتے ہوئے دیا جائے گا۔
محمد البخیتی نے مزید کہا کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے سعودیوں کے مقابلے میں متحدہ عرب امارات کی طرف زیادہ صبر کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات کے عوام سعودی اتحاد میں اس کے قائدین کی شرکت اور یمن پر جارحیت کے مخالف ہیں۔
یمن پر حالیہ حملے سے پہلے؛ متحدہ عرب امارات اور یمن کے درمیان کوئی دشمنی نہیں تھی۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے یمن پر حملے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا حالانکہ یہ انخلاء مکمل نہیں ہوا تھا اور اب بھی یمن کے جنوبی علاقوں میں موجود تھا۔ اس وقت بھی ہم یمن میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان مختلف علاقوں کی تقسیم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے ایک رکن نے پہلے متحدہ عرب امارات کو خبردار کیا تھا کہ ہم متحدہ عرب امارات کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنی کشیدگی کی کارروائیاں جاری نہ رکھے کیونکہ اگر یہ کشیدگی جاری رہی تو یمن اپنی سرزمین پر حملہ کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔