عراق

امریکی مذاکرات کے ذریعے عراق سے نکلنے والے نہیں، سعد السعدی

شیعیت نیوز: عراق سے انخلاء پر مبنی امریکہ کے سرکاری بیانات کے بعد عراقی حکومت کے ساتھ ملک میں باقی رہنے سے متعلق امریکی فوج کے ترجمان مائلز کاگینز کے بیان پر اظہار خیال کرتے ہوئے عراقی مزاحمتی تحریک عصائب اہل الحق کے مرکزی رہنماء سعد السعدی نے تاکید کی ہے کہ امریکی فوج مذاکرات کے ذریعے عراق سے نہیں نکلے گی جبکہ اسے عراق سے زبردستی نکال باہر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال ناگزیر ہے۔

عرب ای مجلے المعلومہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سعد السعدی نے کہا کہ عراق اور شمال مشرقی شام میں باقی رہنے سے متعلق معاہدے کے بارے مائلز کاگینز کا بیان، ملک سے امریکی افواج کے عدم انخلاء سے متعلق مزاحمتی محاذ کے مؤقف کی تائید کرتا ہے جبکہ امریکی فورسز مذاکرات کے ذریعے عراق سے نکلنے والی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عراق کے سیاسی و مزاحمتی ہر دو حلقے اس بات پر اتفاق رکھتے ہیں کہ امریکہ کو سمجھانے کا فوجی طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی دوسرا طریقہ موجود نہیں جبکہ عراقی مزاحمتی محاذ نے قابض امریکی فوج کے ساتھ مقابلے کا عزم بالجزم کر رکھا ہے درحالیکہ اس حوالے سے مزاحمت کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مطلوب دہشت گرد محمد خراسانی افغانستان میں مارا گیا

دوسری جانب رشیا ٹوڈے نے دارالحکومت بغداد کے بعض حصوں میں صدر دھڑے سے وابستہ سرایا السلام فوجی دستوں کی غیر متوقع موجودگی کی اطلاع دی۔

IRNA کے مطابق رشیا ٹوڈے کے نامہ نگار نے اتوار کو اطلاع دی ہے کہ الصدر کی تحریک سے وابستہ "سرایا السلام” کی فورسز کو گزشتہ رات بغداد کے بعض علاقوں میں غیر متوقع طور پر تعینات کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ فورسز کی یہ تعیناتی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کی گئی ہے۔

بغداد میں مقتدیٰ الصدر کی فوجی دستوں کی تعیناتی اس وقت ہوئی جب نئی عراقی پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس آج ہونے والا ہے۔

عراق کی وفاقی سپریم کورٹ نے حال ہی میں 10 اکتوبر کو ہونے والے سنیپ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو برقرار رکھا ہے۔

عراقی انتخابات کے نتائج کے مطابق، جن کا اعلان پہلے کیا گیا تھا، صدر دھڑے نے 73 نشستوں کے ساتھ مستقبل کی عراقی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button