شامی فوجی بس پر دہشت گردانہ حملہ, 5 شہید،20 زخمی

شیعیت نیوز: شامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق داعشی دہشت گرد عناصر نے شام کی ایک فوجی بس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس ملک میں داعشیوں کی جانب سے کیے جانے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں ایک فوجی بس کو نشانہ بنایا گیا۔
سانا نے شامی فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اتوار کی شام تقریباً 7 بجے بادیہ سے 50 کلومیٹر مشرق میں ایک فوجی بس کو داعش کے میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجہ میں پانچ شامی فوجی شہید اور 20 زخمی ہو گئے۔
سانا کا کہنا ہے کہ دیر الزور-پالمیرا روڈ پر فوجی بسوں پر حملے دہشت گرد گروہوں کی طرف سے دہرائے جا رہے ہیں جو التنف میں امریکہ کے زیر کنٹرول علاقوں سے کنٹرول کیے جاتے ہیں نیز امریکہ ان دہشت گرد تنظیموں کو تحفظ اور مدد فراہم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکی قابض افواج کی جانب سے داعش کے سینکڑوں دہشت گردوں کی عراق سے شام منتقلی کے بارے میں متعدد میڈیا رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں جبکہ امریکہ انھیں دہشت گردوں کو ختم کرنے کے بہانے غیر قانونی طور پر اور اس ملک کی حکومت کی اجازت کے بغیر یہاں آیا تھا جس کا اصلی مقصد انھیں ختم کرنا نہیں بلکہ ہدایت کرنا تھا جو آج تک جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شہید قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کا عالمی ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پر انعکاس
دوسری جانب ترکی کی فوج اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے شام کے صوبہ رقہ میں توپوں کے گولے داغے۔
سانا کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی فوجیوں اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے شام کے صوبہ رقہ کے الدبس ،ابو نیتولا اور عین عیسی کے علاقوں پر توپوں کے گولے داغے۔ ان حملوں سے عمومی املاک اور زرعی زمینوں کو نقصان پہنچا۔
شام کے عوام نے اس ملک کے صوبے رقہ میں ترکی کی فوجی نقل و حرکت پراپنی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے منافی قراردیا ہے۔
واضح رہے کہ شام میں ترکی کی جارحیت اور فوجی نقل و حرکت شام کے لئے بدامنی و عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔
شامی حکام نے بارہا زور دے کر کہا ہے کہ شام میں امریکہ اور ترکی کا اقدام، غاصبانہ قبضے کے مترادف ہے۔