سعودی عرب

جمال خاشقجی کے قاتل ریاض میں عیش و عشرت میں مگن، دی گارڈین

شیعیت نیوز: برطانوی اخبار دی گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اکتوبر 2018 میں سعودی حزب اختلاف کے صحافی جمال خاشقجی کے وحشیانہ قتل میں ملوث سعودی قاتل اسکواڈ کے کئی ارکان سعودی عرب کے زیر انتظام سکیورٹی کمپلیکس کے پرتعیش ولاز میں رہ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خاشقجی کے کم از کم تین قاتل ریاض کے ایک کمپلیکس میں سعودی حکومت کی ریاستی سکیورٹی ایجنسی کے زیر انتظام ویلا زمیں رہتے اور کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  : جنرل قاسم سلیمانی فقط ایک ایرا نی جنرل نہیں بلکہ عالم اسلام کے عظیم ہیرو ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس

اطلاعات کے مطابق، ان کے خاندان کے افراد کو ان لوگوں سے ملنے کی اجازت ہے نیز ان کے "سیون اسٹار” رہائشی یونٹوں میں جم اور دفاتر کی سہلولیات دستیاب ہیں۔

برطانوی اخبار گارڈین نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ خاشقجی کی لاش کو مسخ کرنے والے فرانزک ماہر صلاح الطبیقی کو کمپاؤنڈ کے اندر دیکھا گیاجبکہ خاشقجی کا کردار ادا کرنے والے شخص مصطفی المدنی اور ٹیم کے ایک سینئر رکن منصور اباحسین کو بھی مشاہدات میں دیکھا گیا، جو 2019 اور 2020 کے درمیان ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں  : واشنگٹن نے محمد بن سلمان کو استثنیٰ نہیں دیا، سفارتی ذرائع

دی گارڈین نے مزید لکھا ہے کہ پچھلے دو سالوں کے دوران عینی شاہدین نےان لوگوں سے ملاقاتوں کی اطلاع دی ہے، جن میں ڈیلیوری ایجنٹ، خاندان کے افراد اور باغبان شامل ہیں۔

یاد رہے کہ خاشقجی، جو اپنے قتل سے قبل واشنگٹن پوسٹ کے ایک ممتاز مبصر اور کالم نگار کے طور پر خدمات انجام دے رہےتھے، ایک زمانے میں سعودی شاہی خاندان کے بہت قریبی افراد میں سے تھے، لیکن بعد میں وہ سعودی شاہی خاندان کے اقدامات پر تنقیدکرنے والے اوراس کے مخالف بن گئے جس کی وجہ سے انھیں اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button