اہم ترین خبریںشہید قاسم سلیمانی (SQS)عراق

بغداد میں مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے حشد الشعبی کی ریلی

شیعیت نیوز: عراق میں غیر قانونی طور پر قابض امریکی فوج کی ٹارگٹ کلنگ کی ایک کارروائی میں سال 2019ء میں مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں جنرل قاسم سلیمانی، عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس اور ان کے متعدد رفقاء کی دوسری برسی کے موقع پر عراقی سرکاری افواج میں شامل عوامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی نے آج ایک ریلی منعقد کی جو دوپہر 1 بجے بغداد کی فلسطین روڈ سے شروع ہو کر شام 5 بجے التحریر اسکوائر پر اختتام پذیر ہوئی۔

مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں کی دوسری برسی کے موقع پر عراقی شہر القائم میں حشد الشعبی کے مراکز پر ہونے والی امریکی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 50 سے زائد مجاہدین کی یاد بھی منائی گئی جبکہ اس حوالے سے نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ، ایران، عراق و شام سمیت دنیا بھر میں مختلف تقاریب بھی منعقد کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی و شہید ابومہدی المہندس اور رفقاء کی دوسری برسی کے موقع پر بدھ کے روز بھی بغداد کے التحریر اسکوائر پر ایک اجتماع منعقد کیا گیا تھا جس میں مزاحمتی محاذ کے شہید کمانڈروں کے ساتھ ساتھ القائم کے شہداء کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔

علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر بھی متعدد کمپینیں چلائی جا رہی ہیں جن کے تحت #نحن_ قاسم، #موعدناالسبت _ بالجاریہ، #اخراج_ المحتل _ مطلب _ وطنی اور #ثارکم _خروج _المحتل نامی ہیش ٹیگز اب ٹرینڈ بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی عراق میں امریکی فوجیوں پر راکٹوں سے حملہ

دوسری جانب عراق کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی جنگی مقصد سے نہیں بلکہ مشیر کی حیثیت سے تعینات رہیں گے۔

الفرات نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی رسول نے کہا کہ عراق میں امریکی اتحاد کا کوئی جنگی فوجی موجود نہیں ہے اور وہ عراق میں موجود بیرونی فوجی صرف مشیر کی حیثیت رکھتے ہیں۔

یحیی رسول نے کہا کہ اس وقت عین الاسد اور الحریر فوجی چھاؤنیوں میں بیرونی فوجی موجود ہیں اور ان فوجیوں کی تعداد معین کرنا امریکی اتحاد کی ہماہنگی سے عراقی فوجی کمان کی ذمہ داری ہے۔

امریکی حکام، عراق سے بیرونی فوجیوں کے انخلا کے سلسلے میں اس ملک کی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل سے بچنے کے لئے عراق میں اپنی موجودگی کی ماہیت تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ عراق کے عوام اور سیاسی جماعتیں اپنے ملک سے دہشتگرد امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کی خواہاں ہیں اور اس ملک کی پارلیمنٹ بیرونی فوجیوں کے انخلاء کا بل منظور کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button