اہم ترین خبریںعراق

2500 امریکی مشیروں کا عراق میں رہنا ناقابل قبول ہے، قیس الخزالی

شیعیت نیوز: عراقی مزاحمتی گروپ عصائب اہل الحق تحریک کے سیکرٹری جنرل قیس الخزالی نے اتوار کے روز کہا کہ 2500 امریکی مشیروں کا عراق میں رہنا ناقابل قبول ہے۔

عراقی "الاحد” ویب سائٹ کے حوالے سے، قیس الخزالی نے اس بات پر زور دیا کہ مشیروں کی تعداد کا تعین عراقی کو کرنا چاہیے نہ کہ امریکی کو۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکی فوجیوں کا انخلاء ہماری شرائط پر نہیں کیا گیا تو مزاحمت کو جواب دینے کا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، امریکی فوجی انخلاء کی مہلت کے خاتمے کے بعد بھی امریکی فوجی نقل و حرکت جاری

عراق کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاراجی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ امریکی افواج کا عراق میں اب ’’جنگی‘‘ کردار نہیں ہوگا اور وہ ’’مشورہ اور مدد‘‘ کے لیے عراق میں موجود ہوں گی۔

قیس الخزالی کے آج کے تبصروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ عراقی مزاحمتی گروہ ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے غیر مطمئن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت عین الاسد اور الحریر کے فوجی اڈوں پر امریکی فوجیوں کے باقی رہنے کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سپاہ پاسداران نے اسرائیلی جوہری تنصیبات کے خلاف انتہائی درست حملے کی مشق کی ہے

قیس الخزالی کے مطابق امریکہ کا عراق میں اپنی فوجی موجودگی کو ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور وہ صرف اپنی موجودگی کا عنوان بدلنا چاہتا ہے۔

عصائب اہل الحق کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مزاحمت ان علاقوں میں فوجی جنگجوؤں کی کسی بھی پرواز کو جارحانہ پرواز تصور کرتی ہے جہاں داعش موجود نہیں ہے۔

اس سے قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ امریکی فوج اس سال (2021) کے آخر تک ملک میں اپنی جنگی موجودگی ختم کر دے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button