اسرائیلی فوج کو فلسطینی پتھراؤ کرنے والوں کو گولی مارنے کی اجازت، عبرانی چینل

شیعیت نیوز: عبرانی چینل نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو پتھراؤ کرنے اور پٹرول بم پھینکنے والے فلسطینیوں کے حوالے سے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں اور انہیں فلسطینیوں کے خلاف مہلک طاقت کے استعمال، گولی نارے اور تشدد کی اجازت دی گئی ہے۔
عبرانی چینل نے کہا کہ نئی ہدایات میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ سپاہیوں کو پتھر پھینکنے والوں کو نشانہ بنانے کی اجازت دی گئی ہے چاہے وہ پتھر پھینکنا ختم کر دیں یا جگہ سے فرار ہو جائیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ پچھلی ہدایات کے برعکس ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ فوجیوں کی طرف سے فلسطینی بچوں، لڑکوں اور نوجوانوں کو نشانہ بنانے پر پابندی لگا دی جائے اگر پتھراؤ کرنے والوں یا آگ لگانے والے آلات سے کوئی خطرہ نہ ہو تو وہ گولی نہیں چلائیں گے مگر اب یہ ہدایات تبدیل کردی گئی ہیں۔
عبرانی چینل کے عسکری امور کے نامہ نگار نے کہا کہ فائرنگ کی ہدایات میں نئی ترمیم یہ ہے کہ یہ سپاہیوں کو پتھراؤ کرنے والوں اور آگ لگانے والوں کو نشانہ بنانے کی اجازت دی گئی ہے ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی درندوں کا نہتی فلسطینی خاتون پر سفاکانہ تشدد، خاتون بے ہوش
دوسری جانب مصر کے دو اعلیٰ اختیاراتی وفود مشترکہ امور کوآگے بڑھانے اور تعمیر نو کے منصوبوں کے معائنے کے کل اتوار کو فلسطین کے جنگ زدہ اور محاصرہ زدہ علاقے غزہ پہنچے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کے ایک وفد میں مصری انٹیلی جنس کے چار عہدیدار شامل ہیں جو شمالی سرحد بیت حانون گذرگاہ سے غزہ داخل ہوئے۔ یہ وفد چوبیس گھٹنے غزہ میں قیام کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ وفد اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی قیادت سے ملاقات کرے گا جس میں دو طرفہ امور، غزہ کی تعمیر نو اور اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی امور پر بات چیت کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر سے آنے والے دوسرے وفد نے غزہ میں حماس کی قیادت سے ملاقات کی ہے۔ یہ وفد رفح گذرگاہ سے غزہ داخل ہوا جو غزہ میں مصر کی نگرانی میں جاری تعمیر نو کے منصوبوں کا جائزہ لے گا۔