فلسطینی مجاہدین کی راہ روکنے والے اسرائیلی دشمن کے خادم ہیں، الشیخ العاروری

شیعیت نیوز:اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر الشیخ صالح العاروری نے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے فلسطینی قوم کے دشمن اور قابض اسرائیل کے خادم ہیں۔
لبنان کے شہر صیدا میں برج شمالی پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی شہدا کے اہل خانہ سے ملاقات کے موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے الشیخ العاروری نے کہا کہ حماس اور اس کی قیادت فلسطینی مجاہدین کی حمایت اور ان کی ہرممکن مدد کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں اور شہدا کا خون رائے گاں نہیں ہونے دیا جائے گا۔
الشیخ العاروری نے مزید کہا کہ برج شمالی پناہ گزین کیمپ میں چند روز قبل فتح کے ایک مسلح گروپ کے حملے میں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے کارکنوں پرحملہ فلسطینی مجاہدین اور مزاحمت پرحملے کے مترادف ہے اور ہم اس کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : لبنان کی خود مختاری کا احترام، کیمپوں کو میدان جنگ نہیں بنائیں گے، خالد مشعل
دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ صدی کی ڈیل اور القدس کو امریکی دارالحکومت قرار دینے کا اعلان ناقابل قبول ہے اور ہم اس فیصلے کو پاؤں کی ٹھوکر پر رکھتے ہیں۔
ہم اسے اپنے میزائلوں، بندوقوں تار تار کرتے رہیں گے۔ ہم القدس اور الاقصیٰ کے ساتھ اپنا تعلق مزید مضبوط بنائیں گے۔
اسماعیل ہنیہ نے استنبول میں یروشلم اسٹڈیز پر اکیسویں بین الاقوامی علمی کانفرنس میں ’’زوم‘‘ کے ذریعے شرکت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ القدس صیہونی دشمن کے ساتھ جامع تنازع کا مرکز ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اور مسلم امہ کے اتحاد و یکجہتی کا عنوان ہے۔ اس کی آزادی کے لیے جامع مزاحمت واحد راستہ ہے۔ ان کی جماعت آج تنازعات کو حل کرنے اور آزادی کی منزل کے قریب تر ہے۔
انہوں نے چار نکات کی طرف اشارہ کیا جو دشمن کے ساتھ تصادم اور مقدس مقامات کے تحفظ کے تناظر میں علمی فریم ورک کی تشکیل کرتے ہیں۔
انہوں نے س بات کا اعادہ کیا کہ مسئلہ فلسطین ایک قومی اور ملی مسئلہ ہے نہ کہ عوام کا۔ اس شعور کو مضبوط کرنا کہ صیہونی دشمن مسلم امہ کا مرکزی دشمن ہے۔ یہ کہ القدس تنازع کا مرکز ہے۔ فلسطینی قوم ایک اسٹریٹجک آپشن کے طور پر جامع مزاحمت کو مضبوط کرنے پر کام جاری رکھے گی۔