ایران

کسی معاہدے تک پہنچنے کی رفتار دوسرے فریق کی مرضی پر منحصر ہے، ڈاکٹر علی باقری

شیعیت نیوز: ویانا میں ایران کے چیف مذاکرات کار ڈاکٹر علی باقری کنی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ معاہدے تک پہنچنے کی رفتار دوسرے فریق کی مرضی پر منحصر ہے۔

یہ بات ڈاکٹرعلی باقری کنی نے جمعہ کے روز جوہری معاہدے سے متعلق مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اگر دوسرا فریق ایران کے منطقی مؤقف کو قبول کرتا ہے، بات چیت کا نیا دور آخری ہو سکتا ہے اور ہم جلد از جلد کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں۔

ڈاکٹر علی باقری کنی نے کہا کہ نئی ایرانی حکومت کی تشکیل اور ایک نئی مذاکراتی ٹیم کی تفویض کو مدنظر رکھتے ہوئے، مذاکرات کے اس دور میں نئی حکومت کے خیالات اور مؤقف سے آگاہ کرنا شامل تھا۔ یہ اس وقت تک تیار کیا گیا تھا جو مذاکراتی دستاویزات میں شامل تھا اور دوسری طرف پیش کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر مذاکرات کے لیے دو اہم دستاویزات تھیں، ان دو دستاویزات میں سے ایک پابندیوں کے خاتمے سے متعلق تھی جو کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم کی اہم ترجیح اور اہم ایجنڈا تھا، ترجیح نہ صرف ہمارے لیے بلکہ دیگر فریقوں کے لیے بھی ترجیح ہے، جس میں چین جیسے 4+1 اراکین بھی شامل ہیں، جس نے اجلاسوں میں واضح طور پر کہا ہے کہ اس کی ترجیح  ایران کی ترجیح ہے، جس کا خاتمہ ہے

یہ بھی پڑھیں : صدی کے معاہدے کا مقصد القدس اور مسجد اقصیٰ کی شناخت کو تبدیل کرنا تھا، اسماعیل ہنیہ

دوسری جانب ویانا مذاکرات کے ساتویں دور میں جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا چوتھا اجلاس، جس کا مقصد جابرانہ پابندیوں کو ہٹانا ہے، جمعہ کی سہ پہر کوبورگ ہوٹل میں شروع ہوا۔

تفصیلات کے مطابق جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ایران اور 4+1 کے ممالک کے درمیان نائب وزراء اور سیاسی حکام کی سطح پر منعقد ہوا۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور ویانا میں اعلی مذاکرات کار ڈاکٹر علی باقری کنی ایرانی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دیگر وفود کے ساتھ ہماری مشاورت کے بعد بدھ کے روز ہم نے یورپی یونین کے نائب خارجہ پالیسی کے سربراہ انریکہ مورا کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے اور آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی۔

ایرانی سنئیر جوہری مذاکرات کار نے کہا کہ ہم نے اس ہفتے اچھی پیش رفت کی ہے۔ ہم آج ایک مشترکہ کمیشن بلائیں گے اور کچھ دنوں کے وقفے کے بعد بات چیت جاری رکھیں گے۔

ڈاکٹر علی باقری کنی نے مزید کہا کہ ہم نے اس ہفتے اچھی پیش رفت کی ہے۔ ہم آج ایک مشترکہ کمیشن بلائیں گے اور کچھ دنوں کے وقفے کے بعد بات چیت جاری رکھیں گے۔ فریقین مختلف سطحوں پر پابندیوں کے خاتمے اور جوہری مسائل پر بات چیت کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی 12 بجے ایران کے ساتھ معاہدے پر پریس کانفرنس کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button