ایران

ایران میں قومی یوم طلباء ، سامراج اور آمریت مخالف کا دن

شیعیت نیوز: ایران میں  7 دسمبر کو یوم طلباء کے نام سے رکھا گیا ہے۔

7 دسمبر 1953 کو ایران کے طلباء و طالبات نے اس وقت کے امریکہ کے نائب صدر رچرڈ نکسن کی ایران کے دورے کے موقع پر واشنگٹن کی ایران کے داخلی امور میں مداخلت کے خلاف تہران یونورسٹی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

طلباء کے مظاہرے پر شاہ کی حکومت کے سکیورٹی اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 طلباء شہید اور سینکڑوں افراد شدید زخمی ہوئے۔ اس روز کے بعد سے ایران میں امریکی مداخلت پر طلباء و طالبات کی جدوجہد کے عنوان سے اس دن کو یوم طلباء کا نام دیا گیا ہے۔

مصطفیٰ بزرگ نیا، احمد قندچی اور آذر شریعت رضوی تین شہید طالب علم ہیں جنہیں پہلوی حکومت نے 7 دسمبر 1953 کو اس وقت کے امریکی نائب صدر نکسن کے دورے کے احتجاج کی وجہ شہید کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : ثقافتی ورثے یکطرفہ جابرانہ اقدامات کے تابع نہیں ہیں، مجید تخت روانچی

ایران کے طلباء و طالبات اس دن یعنی عالمی استکبار سے مقابلے کے قومی دن کی مناسبت سے ہر سال سامراج کے خلاف اپنے اتحاد و یکجہتی اور قومی اقتدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی سامراج اور استکبار مخالف نعرے لگاتے ہیں اور مختلف پروگرام منعقد کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یوم طلباء کے بارے میں فرمایا ہے کہ طلباء کی تحریک کا کردار ہمارے ملک میں کم از کم ایسا ہے- شاید دوسرے بہت سے ممالک میں بھی ایسا ہوئے- جو استکبار مخالف، تسلط مخالف، آمریت مخالف اور انصاف کے حامی ہو۔

اس تحریک کا آغاز 16 آذر( 7 دسمبر) ہے۔

دوسری جانب ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کی موجودگی میں صنعتی شریف یونیورسٹی میں یوم طلباء کا آغاز ہوگيا ہے۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے صنعتی شریف یونیورسٹی میں پہنچنے کے بعد سب سے پہلے اس یونیورسٹی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔

نائب صدر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، اعلی تعلیم کے وزیر اور صدارتی دفتر کے انچارج بھی حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی کی اس تقریب میں ہمراہی کررہے ہیں۔

صدر ابراہیم رئیسی صنعتی شریف یونیورسٹی کے اساتید کے ساتھ بھی ملاقات کی۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button