ثقافتی ورثے یکطرفہ جابرانہ اقدامات کے تابع نہیں ہیں، مجید تخت روانچی

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ثقافتی ورثے انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہیں اسی لیے یکطرفہ جابرانہ اقدامات کے تابع نہیں ہیں۔
یہ بات مجید تخت روانچی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں اپنے آبائی ممالک کو ثقافتی ورثے کی واپسی کی قرارداد سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوںنے کہا کہ ایران نے ثقافتی ورثوں کی اسمگلنگ کے ذریعے دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے اور مذکورہ ثقافتی املاک کو ممالک کی واپسی کیلیے اسمبلی کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد میں ایرانی وفد کی تجویز کی شمولیت پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ خطے میں داعش کی بحالی اور بحران پیدا کرنے کے درپے ہے، ایڈمیرل علی شمخانی
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے بھی صیہونی حکومت کی طرف سے مسجد الاقصیٰ کے نیچے غیر قانونی کھدائیوں کے خلاف عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کا تسلسل جو مسجد الاقصیٰ کی تباہی کا باعث ہے، بین الاقوامی برادری کےامن و سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا۔
ایران کے مستقل نمائندے نے قدیم تہذیبوں کی اسمبلی کے ممالک اور ثقافتی ورثے کے اصل ممالک کی شرکت کے ساتھ ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل کی بھی تجویز پیش کی جس کا بنیادی کام مشترکہ ثقافتی ورثوں کی بحالی کیلیے ایک مشترکہ ایکشن پلان بنانا ہے۔
تخت روانچی نے پڑوسی ممالک میں ایرانی تہذیب کے آثار کے تحفظ اور دیکھ بھال کے لیے تعاون کے لیے ایران کی آمادگی کا اظہار بھی کیا۔
مقامی وقت کے مطابق پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اتفاق رائے سے اپنے ممالک کو ثقافتی املاک کی واپسی کی قرارداد منظور کی گئی۔
ایران سمیت تقریباً 100 ممالک اس قرارداد کے بانیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔