مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی جیلوں میں دو فلسطینی قیدیوں کی بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری

شیعیت نیوز: اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل دو فلسطینی قیدیوں نے نام نہاد انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے 40 سالہ اسیر ھشام ابو ھواش کی بھوک ہڑتال کو111 دن ہوگئے ہیں اور ان کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔

طویل بھوک ہڑتال کے باعث ھواش کی حالت تشویشناک ہے اور اسے وہیل چیئر پر حرکت دی جاتی ہے۔ شدت تکلیف کے باعث وہ سو نہیں سکتے اور کچھ دیر کے وقفے کے بعد قے کررہے ہیں۔

ادھر اسی سیاق میں معذور اسیر معتز محمد فرج طالب اعبیدو جن کی مر اکتالیس سال ہے مسلسل چوتھے روز بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اپنے پیغام میں معتز عبیدو نے کہا ہے کہ وہ رہائی تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دو دسمبر2021ء کو انتظامی قید اور علاج کی سہولت نہ ملنے پر بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں نہتے فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا

دوسری جانب ایک فلسطینی سماجی کارکن نے کہا ہے کہ سنہ 1948 کے مقبوضہ علاقے اندر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم میں اضافہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو علاقوں سے نقل مکانی پرمجبور کرنا ہے۔

عربوں کے لیے اعلیٰ فالو اپ کمیٹی کے ایک رکن  توفیق محمد نے مقبوضہ شہروں کے اندر خاص طور پر ساحلی علاقوں کے اندر آباد کاروں کے اشتعال انگیز مارچ کو اجتماعی خلاف ورزیوں اور جرائم کا حصہ قرار دیا۔ جو کہ آبادکاری انجمنوں کی طرف سے ہراساں کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

محمد نے فلسطین اخبار کو بتایا کہ اندرنی فلسطینی علاقوں کے خلاف دیگر خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ ان میں شہریوں پر حملہ کرنا، ان کے گھروں کی خریداری میں دھوکہ دہی، دیگر خلاف ورزیوں کا مقصد یہودیوں کے درمیان ’’عربوں کی موجودگی کے خلاف‘‘ رائے عامہ پیدا کرنا ہے اور فلسطینی آبادی کو نقل مکانی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

آباد کار گروپ کل اتوار کو اللد اور رملہ میں فلسطینیوں کے لیے ایک اشتعال انگیز مارچ کا اہتمام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض حکام کا خیال ہے کہ فلسطینی معاشرہ ختم ہو چکا ہے اور تشدد اور جرائم کی دلدل میں دھنس چکا ہے لیکن اس نے قابض کے لیے ثابت کر دیا کہ یروشلم اس کے لیے سرخ لکیر کی نمائندگی کرتا ہے یہاں تک کہ اس کی نئی نسلیں بھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button