یمن

60 عالمی تنظیموں کا یمن میں سعودی جنگی جرائم کے بارے تحقیقات بحال کرنے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: انسانی حقوق کی 60 سے زائد عالمی تنظیموں نے یمن میں جارح سعودی عرب کی جانب سے جاری جنگی جرائم پر شروع کی جانے والی تحقیقات کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر کینیھ راتھ (Kenneth Roth) نے اپنے تازہ بیان میں اطلاع دی ہے کہ انسانی حقوق کی 60 عالمی تنظیموں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے جنگی جرائم کے بارے روک دی جانے والی تحقیقات کو بحال کیا جائے۔

ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ذمہ داری کے حوالے سے یمن میں ایک تباہ کن خلاء موجود ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ یمن میں (انسانی حقوق کے بارے تحقیقات کا) واحد میکنزم موجود تھا جسے سعودی عرب کی جانب سے بند کر دیا گیا ہے۔

کینیتھ راتھ کا کہنا تھا کہ جارح سعودی شاہی حکام نے ماہ اکتوبر کے دوران رشوت اور زور زبردستی کے ذریعے اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کو یمن میں سعودی جنگی جرائم کے بارے جاری تحقیقات روک دینے پر مجبور کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان چالاکی پر مبنی سمجھوتے

دوسری جانب عبدالعزیز جباری نے انکشاف کیا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے مستعفی یمنی حکومت کے سربراہ عبدالمنصور ہادی کی توہین کرتے ہوئے انہیں دھمکیاں دی ہیں۔

یمن کی جنگ میں سعودی اتحاد کی شکست کے بارے میں گزشتہ روز یمنی حکومت مستعفی ہونے والے دو سرکاری عہدہ داروں کے بے مثال بیان دیا ہے جن میں سے ایک نے انکشاف کیا کہ ریاض اور ابوظہبی مستعفی سربراہ مملکت کو یمن واپس جانے نیز تیل اور گیس برآمد کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ مستعفی یمنی حکومت کے ڈپٹی اسپیکر عبدالعزیز جباری نے بلقیس چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بارے میں یہ انکشاف کیا، مستعفی یمنی حکومت کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ یمنیوں سے ان کےملک میں فیصلہ سازی کی طاقت چھین لی گئی ہے اور ہمارےملک کے شہروں میں ایسی ملیشیا بھیجی گئی ہے جو غیر یمنیوں کی مرضی سے کام کر رہی ہیں۔

عبدالعزیز جباری نے مزید انکشاف کیا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے مستعفی یمنی حکومت کے سربراہ عبدالمنصور ہادی کی توہین کرتے ہوئے انہیں دھمکیاں بھی دی ہیں اور کہا ہے کہ وہ انہیں واپس یمن جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ جباری نے مزید کہا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں یمن آنا چاہتے ہیں اور یمن کو بچانے کے لیے ایک قومی محاذ بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ برسوں سے سعودی اتحاد کے ساتھ تعلقات کی اصلاح کے لیے کوشاں ہیں،تاہم ان اقدامات کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، یمنی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ یمن کے بارے میں کل کے ان کے بیان سے سچائی کا صرف ایک حصہ سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی یمن کا دفاع نہیں کر سکتے اور یمنیوں کے علاوہ دیگر لوگ اس وقت ہمارا ملک چلا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button