ایران اور افغانستان کی سرحد پر طالبان اور ایرانی فورسز کے درمیان ہونے والی معمولی جھڑپ ختم

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق ایران اور افغانستان کی سرحد پر طالبان اور ایرانی فورسز کے درمیان ہونے والی معمولی جھڑپ ختم ہوگئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق طالبان کے اہلکاروں نے سرحد کی غلط تشخیص کی بنا پر ایران کے سرحدی کسانوں پر فائرنگ شروع کردی جس کا ایرانی فورسز نے بھر پور جواب دیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق آج سہ پہر کو ایران اور افغانستان کی سرحد پر طالبان اور ایرانی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی ۔ سرحدی کسانوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ سے طالبان اور ایرانی فورسز کے درمیان جھڑپ کا آغاز ہوا ۔
جس پر دونوں ممالک کے سرحدی کمانڈروں نے قابو پالیا ہے یہ جھڑپ چند گھنٹے تک جاری ہے۔ ادھر ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان کے سکیورٹی معاون مرعشی نے اعلان کیا ہےکہ ایران اور افغانستان کے ہیرمند علاقہ میں طالبان کے ساتھ معمولی جھڑپ ہوئی ، جو ختم ہوگئی ہے اور دونوں ممالک کے سرحدی حکام اس واقعہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ جس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی ایٹمی مذاکرات کو لے کر صیہونی حکومت اور امریکہ میں کھلبلی
دوسری جانب افغانستان میں طالبان کی عارضی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ مشترکہ سرحد پر ایران کی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ ایک غلط فہمی کا نتیجہ تھی۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان کے بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے درمیان پیش آنے والے واقعے کو کنٹرول کر لیا گیا ہے اور اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
درایں اثنا طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقھار بلخی نے بھی ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا ہے کہ افغانستان اور ایران کے سرحدی علاقے میں ہونے والی جھڑپ دونوں ملکوں کے بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی کوششوں سے ختم ہوگئی ہے اور اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہونے دینے کی کوشش کی جا ئے گی۔