اہم ترین خبریںیمن

دشمن یمنی عوام کے اندر فتنہ اور تفرقہ اندازی کی کوشش کر رہا ہے، سربراہ انصار اللہ

شیعیت نیوز: یمنی انصار اللہ کے سربراہ نے اعلان کیا کہ دشمن مختلف عنوانات سے یمنی عوام میں فتنہ اور تفرقہ اندازی کی کوشش کر رہا ہے۔

المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی انصار اللہ تحریک کے رہنما سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی نے صوبہ البیضا میں قبائل کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ دشمن ہمارے ملک پر تسلط قائم کرنے کے لیے مختلف عنوانات سےیمنی عوام کے اندر فتنہ اور تفرقہ اندازی کی کوشش کر رہا ہے ۔

الحوثی کے مطابق البیضاء صوبے پر سعودی اتحاد کی طرف سے بمباری کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اس صوبے کے عوام کو شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم ان کے مؤقف نےاس خطے کو سعودی اتحاد سے آزاد کرانے میں مدد کی جس سے وہاں تعاون، سماجی امن، سلامتی اور استحکام کو مضبوط کرنے کا موقع ملا۔

یمنی انصار اللہ کے رہنما نے مزید کہاکہ یمن کے عوام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتیں یمنی عوام کے بھائی چارے، تعاون اور معاہدے کی حقیقی تصویر کو ظاہر کرتی ہیں۔

انصار اللہ کے رہنما نے مغربی یمن میں سعودی اتحاد کے جرائم کے بارے میں کہا کہ ان جرائم سے اس کے وحشیانہ پن کا پتہ چلتا ہے، خاص طور پر جب ایک بچے کو اس کی ماں کے پیٹ سے نکال دیا گیا اور ایک غریب خاندان پر بمباری کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج کی صوبہ مآرب کے جنوب میں پیشقدمی جاری، جاسوس طیارہ تباہ

دوسری جانب مستعفی یمنی حکومت کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک نے عرب میڈیا کے ساتھ گفتگو میں یمن پر مسلط سعودی اتحاد کی وحشت ناک جنگ میں شکست کا اعتراف کرتے ہوئے اس کے فی الفور خاتمے پر زور دیا ہے۔

الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں احمد عوض بن مبارک نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مآرب میں یمنی مستعفی حکومت کے جنگجوؤں کی حالت اچھی ہے، کہا کہ یمن کی (مستعفی) حکومت اس جنگ کے خاتمے سے متعلق ہر قسم کے نئے معاہدے کا خیر مقدم کرتی ہے۔

مستعفی یمنی وزیر خارجہ نے اماراتی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے ساتھ سعودی حمایت یافتہ ملیشیا کے شدید اختلافات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جنوبی عبوری کونسل کے (اماراتی حمایت یافتہ) جنگجو عدن کی بندرگاہ و ہوائی اڈے پر قابض ہیں جبکہ اس حوالے سے ریاض معاہدے پر عملدرآمد کیا جانا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button