اہم ترین خبریںیمن

فضائی حملے اور محاصرہ ختم ہونے تک فوجی کاروائیاں جاری رکھیں گے، سربراہ مہدی المشاط

شیعیت نیوز: یمن میں سیاسی سپریم کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے برطانوی استعمار سے آزادی کی ملک کی 54 ویں سالگرہ پر عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج عزت اور افتخار ایسے افراد کیلئے ہے جو اپنی قوم اور وطن کے ساتھ کھڑے ہیں اور حق کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں جبکہ ملک سے غداری کرنے والوں کی قسمت میں ذلت اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ہم یہ دیکھ کر فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہر روز ہمارے دسیوں اور سینکڑوں یمنی بھائی سعودی اتحاد چھوڑ کر اپنی قوم کی آغوش میں واپس آ رہے ہیں۔

انہوں نے جارح سعودی اتحاد کے خلاف جاری جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سعودی نواز قوتوں کے اڈوں سے مسرت بخش خبریں موصول ہو رہی ہیں جنہیں سن کر یہ یقین حاصل ہو جاتا ہے کہ یمن بہت جلد آزاد اور سربلند ہو جائے گا۔

سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے یمن کے صوبہ مآرب کے بارے میں کہا کہ ہم جنگ کے آغاز سے ہی مآرب کو فوجی جھڑپوں سے دور رکھنے پر زور دے رہے تھے لیکن جارح سعودی اتحاد میں شامل قوتوں نے ہماری جانب سے پیش کردہ تمام پرامن راہ حل مسترد کر دیے اور مارب کو اپنا مضبوط فوجی گڑھ بنا لیا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اساتذہ پر معاشی ڈاکہ ڈالنے کے لیے اسرائیل کا نیا مسودہ قانون

اسی طرح انہوں نے صوبہ مآرب کو تکفیری دہشت گرد عناصر کا مرکز بھی بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں مآرب میں فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فوجی آپریشن ایک قومی، سکیورٹی اور انسانی ضرورت تھی اور آج ہم دنیا والوں کیلئے اعلان کرتے ہیں کہ صوبہ مآرب کے 14 قصبے وطن کی آغوش میں واپس لوٹ آئے ہیں جبکہ صرف دو شہر باقی رہ گئے ہیں۔

مہدی المشاط نے کہا کہ دشمن ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہے اور ہماری فورسز حد درجہ انسانی رویہ اپنائی ہوئی ہیں۔

یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ نے جارح قوتوں کو خبردار کیا کہ جب تک وہ یمن کو فضائی حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں اور جب تک انہوں نے یمن کا محاصرہ کر رکھا ہے اس وقت تک ان کے خلاف فوجی کاروائیاں جاری رہیں گی۔

مہدی المشاط نے امریکہ کے مجرمانہ رویوں اور اقوام متحدہ کی پراسرار خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یمن کے خلاف دشمنی پر مبنی پالیسی ترک کر دے کیونکہ اس کے نتیجے میں نہ تو اعتماد بحال ہو سکتا ہے اور نہ ہی کوئی مناسب سیاسی راہ حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا: "ہم دنیا کے تمام ممالک خاص طور پر جارح ہمسایہ ممالک کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ کریں اور یمن کے خلاف حملوں میں شدت لانے کے منفی نتائج پر توجہ دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button