اسیران کی رہائی تک دشمن کے قیدی سورج کی روشنی نہیں دیکھ سکیں گے، قائد اسماعیل ھنیہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ مجاہد قائد اسماعیل ھنیہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ القسام بریگیڈز کے زیر حراست چار اسرائیلی فوجیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کیا جائے گا جب تک دورےاسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کو آزادی نہیں مل جاتی۔
ان کا کہنا ہے کہ جب تک دشمن ہمارے اسیران کو رہا نہیں کرتا اور دشمن کی کال کوٹھڑیوں سے ہمارے اسیران رہا نہیں ہوتے اس وقت تک دشمن کے قیدی بھی سورج کی روشنی نہیں دیکھ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے خلاف عرب ممالک پر مبنی اسرائیلی اتحاد کا شیرازہ بکھر چکا ہے، اخبار اسرائیل ہیوم
قابض صیہونی ریاست کی جیلوں میں قیدیوں اور نظربندوں کی حمایت میں عرب بین الاقوامی فورم میں زوم ایپلی کیشن کے ذریعے تقریر میں حماس کے قائد نے اس بات پر زور دیا کہ قیدیوں کا مسئلہ ان کی تحریک کی اولین ترجیح ہے۔
حماس اسیر بہن بھائیوں کے حوالے سے دو طرح کے پہلووں پر کام کررہی ہے۔ پہلا راستہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کو ان کے حقوق کی فراہمی اور ان کی جدو جہد کی حمایت اور دوسرے میں اسیران کی رہائی کے لیے ہرسطح پر کوششیں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شہید ابو سلطان کے جنازے پر عباس ملیشیا کے تشدد کی مذمت
قائد اسماعیل ھنیہ نے وفا الاحرار معاہدے میں ایک ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی میں حماس کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دُشمن جبر کے بغیر کچھ نہیں کرتا۔ سیف القدس سے پہلے جو کچھ ہوا وہ اس کے بعد نہیں ہے۔ جنگ جس نے خطے کو قابض دشمن کے خاتمے کے راستے پر ڈال دیا۔
تحریک کے قائد اسماعیل ھنیہ نے فورم اور اس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ فورم کا پیغام عرب اور اسلامی دنیا کو اس کی تاریخ، ورثے اور عوام کی صداقت کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرنے کا شاندار کام ہے۔