دنیا

حالات سے آگاہی کےلیے یورپی سفارتی وفد کا غزہ کی پٹی کا دورہ

شیعیت نیوز: ایک اعلیٰ سطحی یورپی سفارتی وفد جمعرات کوغزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پہنچا۔ دوسری طرف مراکش نے اسرائیل سے ڈرونز اور جدید جنگی ہتھیار وں کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یورپی سفارتی وفد غزہ پٹی کے شمال میں واقع ’ایریز کراسنگ‘ کے ذریعے غزہ پہنچا اور اس میں یورپی یونین کے بیس سفیر بھی شامل ہیں۔

یورپی یونین کے دفتر کے انفارمیشن آفیسر شادی عثمان نے کہا کہ یہ غزہ کی پٹی میں مشترکہ سفیر کے طور پر یورپی یونین کے نمائندوں کا سب سے بڑا دورہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کا مقصد غزہ میں ہونے والی پیش رفت کی براہ راست پیروی کرنا اور محاصرہ ختم کرنے، فلسطینی دھڑوں کے درمیان اتفاق رائے کو عام کرنا اوراتحاد کے حصول کے حوالے سے سیاسی پیغام دینا ہے جس سے فلسطینی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔

عثمان نے زور دے کر کہا کہ اس دورے کے دوران یورپی سفارتی وفد غزہ کی پٹی کی تازہ ترین پیش رفت اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا جائزہ اور مقامی فلسطینی حکام سے ملاقات کرے گا۔

یورپی سفارتی وفد کا دورہ جس میں سفیر اور قونصلر شامل ہیں جمعہ کو جاری رہے گا۔ اس میں غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع قصبے بیت لاہیا اور سوڈانی علاقے میں اسٹرابیری کے کھیتوں کا دورہ، اور کسانوں سے ملاقات، غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع شہر دیر البلح میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کے دورے کے علاوہ مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ پر اور کرم ابو سالم کا بھی دورہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں : برطانوی پارلیمنٹ نے حماس کو ’دہشت گرد‘ تحریک قرار دینے کی منظوری دے دی

دوسری جانب تعلقات معمول پر لانے کے ضمن میں مراکش نے جمعرات کو اسرائیلی ریاست کے ساتھ اسرائیلی ڈرون اور جدید ہتھیاروں کے نظام کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اسرائیلی وزارت دفاع بینی گینٹز نے کہا کہ مراکش کے دورے کے فریم ورک کے اندر، ہم نے مراکش کے وزیر ڈیلیگیٹ ٹو وزیر اعظم کے قومی دفاع کے انچارج عبداللطیف لودی کے ساتھ ایک اہم دفاعی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

گانٹز نے مزید کہا کہ معاہدہ ایک ٹھوس فریم ورک فراہم کرے گا جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو باقاعدہ بناتا ہے اور مستقبل میں کسی بھی تعاون کی بنیاد رکھنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاہدہ دونوں ممالک کے دفاعی اداروں کو اس قابل بنائے گا کہ وہ انٹیلی جنس، صنعتی تعاون، فوجی تربیت اور بہت سے سے دوسرے مفادات میں تعاون سے لطف اندوز ہو سکیں۔

یہ دوسرا معاہدہ ہے جس پر اسرائیل اور مراکش نے دستخط کیے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کے رباط کے دورے کے دوران جس کا آغاز منگل کو ہوا میں اب تک متعدد معاہدوں اور یاداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button