دنیا

فلسطین کے حامیوں نے اسرائیلی فوجی افسران کو بھاگنے پر مجبور کردیا

شیعیت نیوز: اسرائیل کے بائیکاٹ کی عالمی تحریک بی ڈی ایس کے کارکنوں نے نیوجرسی کی اسٹاکٹن یونیورسٹی میں اسرائیلی فوجی افسران کو لیکچر دینے نہیں دیا۔

ہمارے نمائندے کے مطابق بی ڈی ایس کے کارک اپنے ہاتھوں میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینی بچوں کی تصاویر لے کر اس ہال میں داخل ہوگئے جہاں ، اسرائیلی فوجی افسران کو اپنے تجربات بیان کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔

اسرائیل کے بائیکاٹ کی تحریک کے حامیوں نے فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگائے اور اسرائیلی فوجی افسران کو وہاں سے بھاگ جانے پر مجبور کردیا ۔کہا جارہا ہےکہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی پولیس سے مظاہرین کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست کی تھی تاہم پولیس نے ایسا کرنے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ بی ڈی ایس فلسطینیوں کی حمایت میں قائم کی جانے والی ایک عالمی تحریک ہے اور اس کی زیادہ تر سرگرمیاں یورپی ممالک میں ہیں۔ یہ تنظیم عالمی سطح پراسرائیلی مصنوعات اور اسرائیل میں سرمایہ کاری کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ تائیوان کی آزادی کی حامی افواج کوغلط اشارے دینا بند کرے، چین

دوسری جانب اسرائیل کی لیبر پارٹی کی چیئر پرسن اور ٹرانسپورٹیشن منسٹر میرو مائیکلی نے ہاؤسنگ منسٹر زیف ایلکن کی جانب سے وادی اردن میں نئی بستیاں تعمیر کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔

اس سے قبل اسرائیل کی میرٹز پارٹی کے ارکان کنیسٹ نے بھی وادی اردن میں یہودی آباد کاری کی مخالفت کی ہے۔

مائیکلی نے کنیسٹ میں لیبر پارٹی کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کہا کہ ہم کسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کریں گے جو مستقبل میں سفارتی (امن) معاہدے کو روکے گا۔

اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی، عمر بار لیو جو پولیس کے کام کی نگرانی کرتے ہیں نے کہا کہ آباد کاروں کا تشدد اور اشتعال انگیزی حال ہی میں نئی اور تشویشناک حد تک پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی  فوج یہودی آبا دکاروں کی اشتعال انگیزی پر خاموش تماشائی کھڑی رہتی ہے اور کوئی کارروائی نہیں کرتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو مناظر ہم نے آباد کاروں کی جو کارروائیاں  دیکھی ہیں  اور فوج بغیر کچھ کیے قریب کھڑی رہتی ہے تو ایک جمہوری ملک میں برداشت نہیں کی جا سکتیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button