مشرق وسطی

شام کے شہر قامشلی میں ترکی کا ڈرون حملے

شیعیت نیوز: شام کے شہر قامشلی میں ترکی کے ڈرون حملے میں 3 شامی باشندے جاں بحق ہو گئے۔

شفق نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی فوج نے کل شام کے شہر قامشلی کے علاقے الهلالیه میں ایک گاڑی کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 شامی باشندے جاں بحق ہو گئے۔

ترکی نے ڈرون حملہ ایسے میں کیا کہ جب گزشتہ ہفتوں کے دوران ترکی کی فوج نے شام کے شمال مشرق میں کرد نیم فوجی ملیشیا کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ اور اس کے اتحادی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شامی حکومت کی اجازت کے بغیر اس ملک کے بعض حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور دہشتگردوں کو اربوں ڈالر کے ہتھیار بھی فراہم کر چکے ہیں۔ ترکی اور واشنگٹن نے سات اگست کو اتفاق کیا تھا کہ شمالی اور مشرقی شام میں ایک محفوظ علاقہ قائم کریں۔

فریقین نے ایک مشترکہ آپریشنل کمانڈ ہیڈکوارٹر قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ حکومت شام نے ترکی اور امریکہ کے اقدامات کی ہمیشہ ہی مخالفت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ ویانا مذاکرات کے تعمیری ہونے کے درپے ہے، نیڈ پرائس

دوسری جانب مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس امریکی فوجیوں کا ایک اور قافلہ عراق سے شام میں داخل ہوا ہے۔

الاعلام الحربی کی رپورٹ کے مطابق فوجی ٹرکوں، ٹینکوں اور توپوں سمیت مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس امریکی دہشت گردوں کا ایک قافلہ جو 30 گاڑیوں پر مشتمل ہے بدھ کے روز عراق سے شام کے جنوبی علاقے حسکہ میں داخل ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے بھی 40 گاڑیوں پر مشتمل امریکی فوجیوں کا ایک قافلہ عراق سے شام کے جنوبی علاقے حسکہ میں داخل ہوا تھا۔

غاصب امریکی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ عالمی اتحاد کے دائرے میں دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہے جبکہ وہ، کرد ڈیموکریٹک فورس کے ساتھ تعاون کر کے تیل کی لوٹ مار کرنے کی غرض سے شام کے تیل سے مالامال علاقوں پر قبضہ کر رہی ہے اور اسی غرض سے گزشتہ چند ماہ کے دوران جنگی ساز و سامان سے لدے ہزاروں امریکی فوجی ٹرک، شام کے تیل سے مالامال علاقوں میں پہنچائے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button