مقبوضہ فلسطین

مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح میں یہودی پارک کھولنے کا ارادہ منصوبہ

شیعیت نیوز: عبرانی میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی میونسپلٹی مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں یہودی آباد کاروں کے لیے ایک پارک کھولنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس کا مقصد محلے میں یہودی آباد کاری کی حمایت کرنا ہے۔

عبرانی ویب سائٹ ’کیباہ‘ کی طرف سےآنے والی معلومات کے مطابق منگل کو اسرائیلی حکام نے ایک پارک کی تعمیررجسٹریشن یکم جنوری 2022 سے شروع ہو جائے گی جبکہ یہ باضابطہ طور پر اگلے ستمبر میں اسے کھولا جائے گا۔

عبرانی ویب سائٹ نےبتایا  کہ دائیں بازو کی جیوش ہوم پارٹی کے سربراہ، اسرائیلی میونسپلٹی میں ایجوکیشن پورٹ فولیو کے سربراہ حجیت موشے اس اقدام کی قیادت کر رہے ہیں۔

شہر کے حکام کے مطابق یروشلم کے میئر موشے لیون اس اقدام سے آگاہ ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں۔

منگل کو مشرقی بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی ریاست کی اعلیٰ عدالت کی طرف سے تجویز کردہ تصفیہ مسترد کر دیا۔

اسرائیلی ’’تصفیہ کی تجویز‘‘ فلسطینیوں کی موجودہ نسل کو صرف شیخ جراح کے گھروں میں رہنے والے افراد کو قانون کے تحت ایک محفوظ کرایہ دار کے طور پر تصور کرنے پر مبنی ہے۔ اس اقدام کے  سنگین سیاسی اور قانونی خطرات شامل ہیں جو محلے کی ملکیت کا باعث بنیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، میجر جنرل یزحاق برک

دوسری جانب عبرانی ذرائع ابلاغ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نام نہاد ’’اسرائیلی وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی امور‘‘ نےمقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کی اراضی پر آباد کاروں کی طرف سے حال ہی میں قائم کردہ اسرائیلی بستی کو قانونی حیثیت دینے کے ایک مسودہ قانون پر بحث کرے گی۔

اسرائیلی چینل سیون نے آباد کاروں کی جانب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آبادکاری کا بل پیش کرنے والا انتہائی دائیں بازو کی مذہبی صیہونیت پارٹی سے تعلق رکھنے والی نام نہاد ’’لینڈ آف اسرائیل لابی‘‘ کا سربراہ ہے۔

چینل نے اشارہ کیا کہ سٹروک نے موجودہ اسرائیلی حکومت میں دائیں بازو کے وزراء اور دائیں بازو کی ’’نیو ہوپ‘‘ پارٹی کے سربراہ گیدون ساعر کو خطوط بھیجے ہیں، جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ یہودی بستیوں کو قانونی شکل دینے کے لیے اپنے انتخابی وعدوں پر عمل درآمد کریں۔

اپنے خطوط میں اس نے کہا  ہے جیسا کہ آپ کو یاد ہے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کابینہ کے پہلے اجلاس میں یہودیہ اور سامریہ (مغربی کنارے) میں نوجوانوں کی بستیوں کو منظم کرنے کا وعدہ کیا تھا، یہ وعدہ ابھی تک پورا ہونا باقی ہے۔

سٹروک نے حکومتی وزراء سے بل کو منظور کرنے اور اس کے حق میں ووٹ دینے کا مطالبہ کیا۔ اس کالونی میں  20,000 آباد کار رہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button