دنیا

سوڈان میں فوجی بغاوت ، وزیراعظم عبداللّٰہ حمدوک گھر میں نظر بند

شیعیت نیوز: سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم عبداللّٰہ حمدوک کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ خرطوم میں شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی، جمہوریت پسند گروپ نے ہڑتال اور سول نافرمانی کا اعلان کر دیا۔

ذرائع کے مطابق سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیر صنعت، وزیر اطلاعات، وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر کے علاوہ ترجمان خود مختار کونسل، گورنر خرطوم گرفتار ہونے والے رہنماؤں میں شامل ہیں، ملک میں مواصلات کی رسائی محدود کر دی ہے جبکہ سوڈانی فوج نے خرطوم آنے والی تمام سڑکیں، پل بلاک کر دیئے ہیں۔

سوڈانی سرکاری ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح فوجیوں نے سوڈان کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہےجبکہ غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا ہے کہ سوڈانی رہنماؤں کو فوج نے آج صبح گرفتار کیا ہے جس کے بعد گرفتاری کیخلاف مظاہرین سڑکوں پر آگئے ہیں۔

سوڈان میں فوج اور سول حکام کے درمیان کئی ہفتوں سے کشیدگی ہے،شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد ہے، بغاوت کی اطلاعات پر خرطوم ایئرپورٹ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعظم عبداللّٰہ حمدوک کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ترک حکومت آمرانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے، ہم مرعوب ہونے والے نہیں، ڈیوڈ ساسولی

دوسری جانب نائجیریا میں جیل شعبے کو حوالے سے رپورٹ کے مطابق، دہشت گردوں نے صوبے اویو میں ایک جیل پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 800 قیدی فرار ہو گئے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ حملہ رواں سال ملک میں تیسرا سب سے بڑا حملہ ہے۔

اس شعبے نے اپنے بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جیل پر حملہ اور قیدیوں کو فرار کرانے کا واقعہ جمعے کو پیش آیا، کہا کہ حملہ آوروں نے جیل کے سکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی اور پھر دیواروں کو دھماکے سے اڑا کر جیل کے اندر داخل ہوئے۔

فرار ہونے والے 800 قیدیوں میں 262 کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا جبکہ 575 کے قریب قیدی ابھی تک لا پتہ ہیں۔ یہ وہ قیدی ہیں جن کو سزا سنائی جانے والی تھی۔ اس جیل میں 62 قیدی ایسے بھی تھے جنہوں نے فرار ہونے سے گریز کیا۔

حالیہ برسوں کے دوران نائجیریا میں میلیشیا، مسلح عناصر اور دہشتگردی کا بحران جاری ہے اور ہر دن اسکی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ یہ عناصر آے دن عمومی اور سرکاری مراکز پر حملے کرتے ہیں۔

اس سے پہلے نائجیریا کے شمال مغرب میں ایک بازار پر مسلح گروہوں کے عناصر کے حملے میں، کم سے کم 20 لوگ مارے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button