اہم ترین خبریںلبنان

لبنان کو خانہ جنگی میں ڈھکیلنے کی کوشش، حزب اللہ نے سازش کو ناکام بنایا

شیعیت نیوز: لبنان کی استقامتی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ لبنان کو خانہ جنگی میں نہیں ڈھکیلا جا سکتا۔ حزب اللہ کا یہ بیان، جمعرات کو بیروت میں ایک مظاہرے کے دوران ہوئی فائرنگ میں 7 شیعوں کی شہادت کے بعد سامنے آیا ہے۔

اس واقعے کے لئے لبنان کی عیسائی پارٹی کرسچیئن لبنانی فور‎سز پر الزام لگا ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے سال بیروت کی بندرگاہ میں ہوئے بھیانک دھماکے کی تحقیقات کر رہے جج کے خلاف جمعرات کو بیروت میں حزب اللہ اور تحریک امل کے حامی پرامن مظاہرہ کر رہے تھے کہ گھر کی چھت سے ان پر نامعلوم افراد نے اچانک فائرنگ کر دی جس کے دوران 7 لوگ شہید اور 60 زخمی ہوئے۔

حزب اللہ کے حامیوں کی تجہیز و تکفین کے موقع پر سینیئر رہنما ہاشم صفی الدین نے کہا کہ سیاسی جماعت ایل ایف یا القوات اللبنانیہ پارٹی ملک میں نئی خانہ جنگی کرانا چاہتی ہے۔ ایل ایف پارٹی لبنان کی 1975 سے 1990 تک چلنے والی خانہ جنگی میں ملیشیا گروپ تھا۔

یہ بھی پڑھیں : پوری انسانیت کو ظلم و جور سے نجات دلانے والی ہستی کے آغاز امامت کا روز

حزب اللہ کے کے رہنما ہاشم صفی الدین نے مزید کہا، ”وہ جانتے ہیں کہ ہم خانہ جنگی نہیں چاہتے، اسی لئے انہوں نے اشتعال دلانے کے لئے ایسا کیا۔ لبنان کو خانہ جنگی میں ڈھکیلا نہیں جا سکتا۔“ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شہیدوں کے خون کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔

دوسری جانب لبنان کے صدر میشل عون نے بیروت کے ناخوشگوار واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے القوات اللبنانیہ کے سربراہ سمیر جعجع کو سخت انتباہ دیا ہے۔

لبنان کے صدر میشل عون نے بیروت میں فائرنگ کے واقعے کے بعد القوات اللبنانیہ کے سربراہ سمیر جعجع سے ٹیلیفون پر رابطہ کرتے ہوئے انھیں اس قسم کے واقعات پر خبردار کیا اور صاف کہا کہ یہ کھیل بند کرو۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس رابطے میں القوات اللبنانیہ کے سربراہ سمیر جعجع نے کہا ہے کہ بیروت کی فائرنگ کے واقعے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اور بعض غیر فوجیوں نے ان کے افراد کی وردی میں فائرنگ کی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس واقعے میں یقینی طور پر القوات اللبنانیہ ملوث ہے۔

اس سے قبل لبنان کے صدر میشل عون نے ایک بیان میں بیروت کے الطیونہ علاقے میں ہونے والی فائرنگ اور جھڑپوں کی شدید مذمت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ القوات اللبنانیہ (ایل ایف پارٹی) امریکہ کے سیدھے اشارہ پر کام کر رہی اور اسے کچھ عرب ملکوں سے مالی امداد ملتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button