مقبوضہ فلسطین

فلسطینی اسیروں کی رہائی کے لیے جنگ بھی کر سکتے ہیں، اسلامی جہاد تحریک

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سربراہ جہاد النخالہ نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لئے ضرورت پڑنے پر جنگ کا راستہ اپنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سربراہ جہاد النخالہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لئے اگر ضرورت ہوئی تو اسرائیل سے جنگ کریں گے۔ شہاب نیوز کے مطابق، زیاد النخالہ نے کہا کہ ہم قیدیوں کے ساتھ ہیں اور انکا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قیدیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے کہ وہ صیہونی دشمنوں کے ہاتھوں کا نوالہ بن جائیں، ہم پوری طاقت سے ان کا ساتھ دیں گے اور ضرورت پڑنے پر انہیں بچانے کے لیے جنگ بھی کریں گے۔

اس سے پہلے اسلامی جہاد تحریک کے ترجمان عز الدین نے ١٥٠ فلسطینی قیدیوں کے بھوک ہڑتال شروع کرنے کی اطلاع دی تھی۔ انہوں نے اس ہڑتال کو صیہونی جیل کی انتظامیہ اور خفیہ شعبے کے خلاف لڑائی تیز کرنے کی سمت قدم ایک قدم قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ہم چین سے ٹیکنالوجی کی جنگ ہار گئے، پینٹاگون کے سابق سافٹ ویئر ڈائریکٹر کا اعتراف

دوسری جانب اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے زیر حراست رہنما الشیخ نزیہ ابوعون کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔ الشیخ ابو عون کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے نواحی علاقے جبع سے ہے۔

اسیران دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے الشیخ ابو نزیہ کو ان کے بیٹے اسلام کے ہمراہ مئی میں گرفتار کیا تھا۔

حماس کے 58 سالہ رہنما نزیہ ابو عون تقریبا 21 سال تک اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔

انہیں سنہ 2010ء میں تحریک اسیران کے قائد کا لقب دیا گیا۔ انہیں یہ لقب ان کی مسلسل چارسال انتظامی قید کی وجہ سے دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button