دنیا

فلسطین اور ایران کے موضوع پر انجیلا مرکل اور بینت ایک دوسرے کے آمنے سامنے

شیعیت نیوز: جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے درمیان ایران اور فلسطین کے موضوع پر اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

مقبوضہ فلسطین کے دورے پر گئیں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ برلن فلسطین کے دو ریاستی حل اور ایران کے ساتھ ہوئے بین الاقوامی جوہری معاہدے کو پھر سے پٹری پر لانے کے لئے پر عزم ہے۔

جرمنی میں 16 سال تک اقتدار میں رہنے والی انجیلا مرکل اپنی حکومت کے آخری دنوں میں ایسی حالت میں مقبوضہ فلسطین کے دورے پر گئیں جب ان کے اتحادیوں کے درمیان ایران کے جوہری معاہدے اور فلسطینی ریاست کے قیام جیسے دو اہم موضوع پر اختلافات ہیں۔

اتوار کو انجیلا مرکل نے صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ برلن ایران کے ساتھ ہوئے جوہری معاہدے کو پھر سے پٹری پر لانے کے لئے پر عزم ہے۔ یہ وہ موضوع ہے اسرائیل جس کا سخت مخالف ہے۔

انہوں نے کہا جرمنی کا یہ بھی ماننا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے دہائیوں پرانے تنازعہ کا سب سے اچھا حل دو ریاستوں کا قیام ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی پولیس کی مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ صبری سے حراستی مرکز میں تفتیش

انجیلا مرکل نے بینیٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا: میرے خیال میں دو ریاستی راہ حل کو مذاکرات کی میز سے ہٹانا نہیں چاہیئے حالانکہ اس وقت اس مرحلہ میں اس خیال سے تقریبا نا امیدی ہے، اس خیال کو دفن نہیں کرنا چاہیئے…فلسطینیوں کے رہنے کے لئے ایک الگ ریاست ہونی چاہیئے۔

اسی طرح انہوں نے اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں میں کالونیوں کی تعمیر کو بھی معاملے کے حل میں رکاوٹ بتایا جبکہ اسرائیل کی غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کے حامی نفتالی بینیٹ نے فورا مرکل کے بیان کی مخالفت کی۔

بینیٹ نے کہا: تجربہ کی بنیاد پر ہمارا ماننا ہے کہ فلسطینی ریاست کا مطلب بقول انکے ایک دہشت گرد ریاست کا ممکنہ قیام ہے، جو میرے گھر اور اسرائیل کے کسی بھی حصے سے تقریبا ساتھ منٹ کی دوری پر ہوگا۔

خود کے حقیقت پسند ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے نفتالی بینیٹ نے دعویٰ کیا کہ وہ مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے زمینی سطح پر اقدام کرنے کے لئے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button