عراق

عراقی عدلیہ کے اسرائیل کی حمایت میں کانفرنس منعقد کرنے والوں کے وارنٹ جاری

شیعیت نیوز: عراقی کردستان کے شہر اربیل میں صیہونی حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ سے متعلق ہونے والے اجلاس پر عراقی عدلیہ اور مختلف جماعتوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا جبکہ ہے عراقی عدلیہ نےمذکورہ اجلاس میں شرکت کرنے والوں کی گرفتاری کا حکم جاری کیا ہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وسام الحردان، مثال الآلوسی اور سحری کریم الطائی ان افراد میں شامل ہیں جنھیں عراقی عدلیہ نے گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

عراق کے کردستان علاقے کی مقامی وزارت داخلہ نے بھی کہا ہے کہ یہ علاقہ آئین کے مطابق عراق کی فیڈرل حکومت کے دائرے میں ہے اور ہمیشہ عراقی حکومت کی پالیسیوں کا پابند رہے گا اور ہرگز کسی بھی سیاسی اہداف و مقاصد کے حصول کے لئے یہاں رائج ڈیموکریسی اور آزادی سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا اور جن لوگوں نے یہ کام کیا ہے ان کی عراقی کردستان میں کوئی جگہ نہیں ہوگی اور انھیں باہر نکال دیا جائے گا۔

صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی حمایت میں عراقی کردستان کے شہر اربیل میں ایک کانفرنس کی گئی تھی جس پر عراقی عوام نے سخت احتجاج کیا ہے اور اس ملک کی سیاسی اور مذہبی شخصیات نے بھی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اربعین کے موقع پر بڑی دہشت گردی ناکام، 500 کیلوگرام دھماکہ خیز مواد برآمد

دراین اثنا عراق کی اسلامی استقامتی تحریک نے زور دے کر کہا ہے کہ عراق میں ساز باز کرنے والوں اور خائن عناصر کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

عراق کی اسلامی استقامتی تحریک کے سربراہ اکرم الکعبی نے اتوار کو ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اربیل میں اس کانفرنس کے انعقاد کی کوئی اہمیت نہیں ہے، عراقی غیرت و شرافت سے غداری و خیانت کرنے والے افراد نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس سے فلسطینیوں کے اہداف اور غاصب صیہونی حکومت کے سلسلے میں عراق کے تاریخی اور اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

اکرم الکعبی نے زور دے کر کہا کہ قومی اور اخلاقی معیارات کے تناظر میں خائن و غدار عناصر کا خون مباح ہے اور عراق کے عظیم عوام ان سے انتقام لے کر رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button