مقبوضہ فلسطین

یہودی آباد کاری روکنے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں، عبداللطیف القانوع

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں یہودی آباد کاری روکنے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غرب اردن میں یہودی کالونیوں میں معابد کے قیام کا منصوبہ غرب اردن میں یہودی پروگرام کو توسیع دینے کا واضح اور سوچا سمجھا فیصلہ ہے۔ فلسطینی قوم کے پاس اس کےسوا اور کوئی چارہ نہیں کہ وہ دشمن کی آباد کاری روکنے کے لیے تمام وسائل استعمال کریں۔

عبداللطیف القانوع نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ غرب اردن میں فلسطینی مزاحمی قوتوں کو دشمن کے خلاف  مزاحمت کے لیے آزاد کرے اور ان کا تعاقب، گرفتاریاں اور پکڑ دھکڑ بند کی جائے اور قابض دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون روکا جائے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں معابد کےقیام کا منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب حال ہی میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گیںٹز نے فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس سے ملاقات کی تھی۔

القانوع نے فلسطینی سیکیورٹی اداروں کی طرف سے قابض اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے تسلسل کی مذمت کی اور فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ دشمن کے ساتھ بے معنی اور بے مقصد مذاکرات کے جھانسے میں نہ آئے۔

یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کا فلسطینی اسکول کے بچوں پر تشدد

دوسری جانب اسرائیلی ریاست نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں قائم یہودی کالونیوں میں انتہا پسند یہودیوں کے مطالبے پر یہودی معبد کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی اخبار’اسرائیل ٹوڈے‘ کے مطابق اسرائیلی حکومت غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں معابد کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے اوراس کے لیے عن قریب کام شروع کیا جائےگا۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی حکومت کے ہاں غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں معابد کا قیام پہلی ترجیح ہے۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 62 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی رقم 30 یہودی کالونیوں میں تقسیم کی ہے تاکہ ان کالونیوں میں یہودی عبادت گاہوں کے لیے عمارتیں حاصل کی جاسکیں۔ اس کے علاوہ عمومی بجٹ میں بھی ان کالونیوں میں یہودی عبادت گاہوں کے لیے الگ سے بجٹ مختص کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم کی گئی 164 بڑی  یہودی کالونیاں اور 124 نجی سطح پر تعمیر کی کالونیوں میں 6 لاکھ 50 ہزار یہودی آباد ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button