مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں غرب اردن سیل کر دیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے یہودیوں کے مذہبی تہوار ’عید العرش‘ کی آڑ میں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو باہم ملانے والے راستوں اور غرب اردن کے تمام شہروں کو سیل کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کی طرف سے جاری ایک  بیان اسرائیلی اخبارات میں شائع ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور غزہ کی پٹی کے درمیان سرحد کو یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقعے پر سیل کردیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں فوجی نفری میں اضافہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت آئے روز یہودی مذہبی تہواروں اور دیگر حیلوں بہانوں سے غرب اردن کے علاقوں کو سیل کرکےفلسطینیوں کے لیے زندگی مفلوج کردیتی ہے۔

حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے یوم کپور نامی تہوار کی آڑ میں کئی روز تک غرب اردن اور غزہ کو سیل کیے رکھا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت کا غرب اردن میں یہودی معابد کے قیام میں مدد کا فیصلہ

دوسری جانب انتہاپسند صیہونیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصی پر یلغار کی ہے۔

فلسطین پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق دسیوں صیہونی انتہاپسندوں نے پیر کی صبح مسجد الاقصی کے صحن میں گھس کر اسلام دشمن نعرے لگائے۔

گذشتہ بدھ کو بھی انتہاپسند صیہونیوں نے اپنے دشمنانہ اقدامات کے ذریعے مسجد الاقصی اور فلسطینیوں کے مقدسات کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا تھا۔

انتہاپسند صیہونیوں نے گذشتہ ہفتوں سے مسجد الاقصی میں دراندازی اور اس کی بے احترامی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ مسجد الاقصی کے خلاف تقریبا ہر روز انجام پانے والی جارحیت و اہانت کا مقصد، بیت المقدس کو صیہونیت کا رنگ دینا، مسجدالاقصی کے اسلامی ڈھانچے کو تبدیل کرنا اور بیت المقدس کے باشندوں کو اس علاقے کو چھوڑنے پر مجبورکرنا ہے۔

صیہونی حکومت کی فوج نے انیس سو سڑسٹھ میں شہر بیت المقدس پر غاصبانہ قبضے کے وقت سے ہی مسجد الاقصی کے ایک گیٹ، باب المغاربہ پر تسلط جما رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button