دنیا

چین نے افغانستان میں طالبان عبوری حکومت کی حمایت کردی

شیعیت نیوز: چین نے امارت اسلامیہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کے قیام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نئی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا ہے کہ افغانستان کی آزادی، علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اور نئی حکومت کے ساتھ روابط قائم رکھنے کے لیے تیار ہیں۔

چین کے ترجمان وانگ وینبن نے مزید کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور تعمیر نو کے لیے عبوری حکومت کا قیام ایک ضروری قدم ہے جس کی تعریف کی جانی چاہیئے۔

ترجمان وانگ وینبن نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ افغانستان کی عبوری حکموت تمام نسلوں اور گروہوں کے لوگوں کی بات سنیں گے اور اپنے عمل سے ثابت کریں گے وہ اپنے لوگوں کی خواہشات اور عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترتے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان کا کنٹرول حاصل کرنے کے 20 روز بعد عبوری حکومت کا اعلان کردیا ہے۔ 27 رکنی کابینہ میں کوئی خاتون شامل نہیں ہیں اور نہ ہی طالبان کے علاوہ کسی دوسری تنظیم، گروہ یا اقلیت کو نمائندگی دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایمنسٹی انٹرنیشنل کا طالبان سےانسانی حق کا احترام کرنے کا مطالبہ

دوسری جانب ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ترکی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے میں جلد بازی نہیں کرے گا۔ دنیا کو بھی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے۔

ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ متوازن حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ترکی مختلف عوامل کی بنیاد پر فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے افغانستان میں نوبت خانہ جنگی تک نہیں پہنچے گی۔

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں اس وقت معاشی بحران اور قحط جیسی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قطر اور امریکہ سےکابل ایئرپورٹ سے متعلق بات کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے عوامی رائے اور انتخابات کے بغیر یکطرفہ طور پر اپنی حکومت کا اعلان کردیا ہے۔

جس کے بارے میں علاقائی اور عالمی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے جبکہ پنجشیر مزاحتمی محاذ نے طالبان کی حکومت کو غیر قانونی قراردیدیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button