تحریک انصاف حکومت کی احسان فراموشی اور تکفیری سرپرستی کا ایک اور مظہر علامہ شہنشاہ نقوی کے اسلام آباد داخلے پر دو ماہ کی پابندی عائد
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے ایس ایس پی اسلام آباد کی درخواست پر جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی متنازعہ اور اشتعال انگیز تقاریر بطور ثبوت میرے سامنے پیش کیئے گئے

شیعیت نیوز: تحریک انصاف حکومت کی احسان فراموشی اور تکفیری سرپرستی کا ایک اور مظہر علامہ شہنشاہ نقوی کے اسلام آباد داخلے پر دو ماہ کی پابندی عائد، بین الاقوامی شہرت یافتہ خطیب اہل بیتؑ داعی اتحاد بین المسلمین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف شرانگیز تقاریر کا الزام عائد کرتے ہوئےڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے باقائدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں شیعہ سنی وحدت کی علامت سمجھے جانے والے عالمی شہرت یافتہ شیعہ عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ کی خوشنودی کی خاطر عمران خان کی تحریک انصاف حکومت نے ایک اور ظالمانہ اقدام اٹھا لیا ہے۔ احسان فراموش پی ٹی آئی حکومت نےیہ بھی نہ سوچا کہ ان کی حکومت کے قیام میں علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی واضح حمایت ناقابل فراموش ہے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے ایس ایس پی اسلام آباد کی درخواست پر جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی متنازعہ اور اشتعال انگیز تقاریر بطور ثبوت میرے سامنے پیش کیئے گئے جس کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا کہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی کو 2 ماہ تک وفاقی دارالحکومت میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔
واضح رہے کہ یہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جس وقت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد تھا اس وقت بھی ملک دشمن دہشت گرد تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ کی ہرفرقہ وارانہ مسئلے میں پشت پناہی میں مصروف نظر آتا تھا بلکہ کئی مرتبہ تو یہ کالعدم جماعت کے اجتماعات میں اسٹیج پر جلوہ وفروز بھی نظر آیا تھا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد حمزہ شفقات نے نوٹیفکیشن میں مزیدکہاہے کہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف ملک کی خفیہ ایجنسیوں نے بھی اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ منافرت پرمبنی تقاریر کے الزامات عائد کیئے ہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ آپ اسلام آباد ڈسٹرکٹ میں ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ تقریر کرسکتے ہیں جس سے دیگر مسالک کے درمیان نفرت پیداہوسکتی ہے ۔ آپ کی تقاریرسے اسلام آباد ڈسٹرکٹ میں مختلف مسالک کے درمیان پہلے سے موجود تناؤمیں اضافہ ہوسکتا ہےجوکسی کے بھی جان ومال کے نقصان کا سبب بن سکتا ہے اس کے ساتھ ہی اسلام آباد ڈسٹرکٹ میں نقص امن کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔