دنیا

امریکی جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹرز طالبان کی تفریح کا سامان بن گئے

شیعیت نیوز: امریکہ 20 سال کی طویل جنگ کے بعد ناکام و نا مراد افغانستان سے واپس چلا گیا لیکن پیچھے کئی جنگی طیارے، ہیلی کاپٹرز اور آلات جنگ ناکارہ بنا کر چھوڑ گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے بتایا ہے کہ افغانستان میں 73 کے قریب طیارے، ہیلی کاپٹرز اور 70 مسلح گاڑیاں چھوڑ آئے ہیں تاہم ان سب کو ناکارہ بنادیا ہے تاکہ کسی کے استعمال میں نہ آسکیں۔ جیسے ہی امریکہ کی آخری پرواز نے کابل کو چھوڑا ویسے ہی طالبان کی اسپیشل فورس ’’بدری 313‘‘ نے اندر داخل ہوکر سرچ آپریشن کیا اور ایئرپورٹ کی کلیئرنس دی جس کے بعد ترجمان طالبان اپنی ٹیم کے ہمراہ دورے پر آئے اور میڈیا سے گفتگو کی۔

میڈیا سے گفتگو کے بعد طالبان رہنماؤں نے امریکی فوج کے چھوڑے گئے طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں جب کہ جنگجو ان طیارے اور ہیلی کاپٹرز کے ساتھ شغل میں مصروف ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے ساتھ سعودی فوجی اتحاد میں کوئی شک نہیں، سید عبدالملک بدر الدین الحوثی

کوئی جنگجو ہیلی کاپٹر پر چڑھ بیٹھا تو کسی نے طیارے میں پائلٹ کی نشست سنبھال لی اور اڑان بھرنے کی ایکٹنگ کرکے لطف اندوز ہوتے رہے۔

ایسا لگ رہا تھا جیسے طویل اور تھکا دینے والی جنگ کے بعد طالبان اپنی فتح کے پُرمسرت لمحات سے لطف اندوز ہو رہے ہوں۔ طالبان نے فتح کی خوشی میں ہوائی فائرنگ بھی کی اور امریکی طیاروں پر امارت اسلامی کا پرچم بھی لہرایا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان جنگجوؤں کی پارک میں جھولا جھولتے اور ڈوجنگ کار چلاتے ویڈیوز بھی سامنے آئی تھیں۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان کو کشمیر سمیت تمام مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے۔

اطلاعات کے مطابق ترجمان طالبان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی طرح کی مسلح کارروائی کی کوئی پالیسی نہیں تاہم مسلمان ہونے کے ناطے یہ ہمارا حق ہے کہ کشمیر، بھارت اور کسی بھی دوسرے ملک میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں ہم اپنی آواز مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر بلند کرتے رہیں گے اور کہیں گے کہ مسلمان آپ کے اپنے شہری ہیں لہٰذا قانون کے مطابق وہ برابری کے حقوق کے مستحق ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button