جہلاء کمیٹی المعروف ناصبی ٹولہ کا اجلاس، بنوامیہ کی محبت میں قاتل ومقتول ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے
قاضی بے نورانی بک گیا۔ ایسا بکا کہ عقیدہ بیچ ڈالا۔ ایسا بکا کے خونیوں کے ہمراہ کھڑا ہوگیا ۔ ایسا بکا کہ دہشت گردوں کے ہم خیال ہوگیا۔

شیعیت نیوز: کچھ دن پہلے کراچی میں بڑے بڑے جہلاء کا اجلاس ہوا جہاں پر خاندانی جھوٹوں نے جھوٹ بول بول کر شیعہ مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا۔شیعہ علماء اور شیعہ عقائد کے خلاف گندی زبان استعمال کی۔ اس اجلاس جہالت کی سربراہی اسلام دشمن تنظیم داعش کے ہم خیال گروپ کالعدم سپاہ صحابہ کا دہشت گرد کررہا تھا۔
اس اجلاس میں دور حاضر کا منافق قاضی بے نورانی بھی موجود تھا۔جس نے اپنے گندے خون کی گواہی دینے کے لیے اپنی زبان کا سہارا لیا۔یہ یہ وہ ہی قاضی نورانی ہے جسے شیعہ مسلمانوں نے بہت سے مواقعوں پر بہت عزت و احترام سے اپنے محافل و مجلس میں بلایا اور عزتوں سے نوازا۔لیکن آج یہ شخص جو اپنے آپ کو اہلسنت قائد کہتا ہے وہ صوفی سنیوں کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شیعہ علماء کونسل نے ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان کے خلاف بڑا مطالبہ کردیا
یہ بات پوری دنیا کو معلوم ہے کہ دہشت گرد اورنگزیب و کمپنی فکری طور پر داعش کے ہم خیال ہے اور داعش یعنی مزارات کو شرک کہ کر بموں سے اڑانے والے۔یعنی بے نور قاضی ان لوگوں کے ساتھ فکری طور پر شریک ہوگیا جو خود ان کے عقیدے کے خلاف ہے۔ یہ بے نورانی نے ان لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملالیا جن کے ہاتھوں پر ہزاروں بے گناہ سنی شیعہ کا خون لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ علامہ جواد نقوی کےحوالے سے اہم خبر سامنے آگئی
قاضی بے نورانی بک گیا۔ ایسا بکا کہ عقیدہ بیچ ڈالا۔ ایسا بکا کے خونیوں کے ہمراہ کھڑا ہوگیا ۔ ایسا بکا کہ دہشت گردوں کے ہم خیال ہوگیا۔ ایسا بکا کہ ظالموں کے ہم جماعت ہوگیا۔ بے ظرف نورانی نے شیعوں کو ہی نہیں سنی مسلمانوں کو بھی دھوکا دیا اور یہ دھوکا اس نے شاید چند پیسوں کی خاطر کیا ہو۔ ورنہ اس کی غیرت و حمیت تو عرصے پہلے مرگئی تھی۔ آج سے قاضی بے نورانی کی وہ ہی حیثیت ہے جو اورنگزیب دہشت گرد کی تھی کیونکہ جو ظالم کا ساتھ دے وہ بھی ظالم ہے۔