تحریک آزادی کے ترانے گانے پر اسرائیلی فوج کا شادی کی تقریب پر چھاپہ

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان کے مقام پر الثوری کالونی میں ہونے والی شادی کی ایک تقریب پر چھاپہ مارا اور شادی کے موقعے پر فلسطینی مزاحمت اور آزادی کے حق میں ترانے گانے پر پابندی لگا دی۔
بیت المقدس کے مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ قابض صیہونی فوج نے مقامی فلسطینی شہریوں کو شادی کی تقریب کے دوران ہراساں کیا اور ان پر تحریک آزادی اور غزہ میں مزاحمت کی حمایت میں ترانے پیش کرنے کا الزام عائد کیا۔
ادھراسرائیلی فوج نے اسرائیلی فوج نے دو فن کاروں کو مزاحمت کی حمایت میں ترانے لکھنے اور گانے پر گرفتار کرلیا۔
خیال رہے کہ سلوان کی مختلف کالونیوں میں آئے روز اسرائیلی فوج مقامی آبادی پر چھاپہ مار کارروائیاں کرتی ہے اور مقامی آبادی کی خوشی اور دکھ کی تقریبات پر بھی دھاوے بولے جاتے ہیں۔
ادھر بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے قریب اسرائیلی فوج نے تین فلسطینی لڑکوں عمر ابو سعود، تیسیر النتشہ اور علی ناصرکو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج کی غزہ کی پٹی میں تین مقامات پر بمباری
دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس شہر میں اسرائیلی فوج کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر جاری کریک ڈاؤن کے دوران گذشتہ ایک سال کے دوران 1900 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ گرفتاریاں غزہ پر اسرائیل کی حالیہ جارحیت کے دوران اور باب العامود میں ہونے والی تحریک کے دوران کی گئیں۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسرائیلی فوج نے سیکڑوں ایسے بچوں کو حراست میں لیا جن کی عمریں 18 سال سےکم تھیں۔
مئی کے دوران اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اسیران کی ہیلتھ انشورنس ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ان اسیران میں امیر زغیر، رامی برکہ، محمد ارناؤط، عمر زغیر اور 12 دوسرے اسیران شامل ہیں۔
گرفتار کیے جانے والے 53 فلسطینیوں کو 25 سال سےزاید عمر کی سزائیں دی گئیں۔