اہم ترین خبریںایران

امریکی مداخلت کی وجہ سے افغانستان نے اچھے دن نہیں دیکھے، صدر مملکت ابراہیم رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر مملکت ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران اور آسٹریا کے درمیان 500 سالہ تاریخی تعلقات، دونوں ممالک کیلئے ایک عظیم اور انتہائی قابل قدر سرمایہ ہے۔

ایران کےصدر مملکت ابراہیم رئیسی نے آسٹرین چانسلر سباستین کورتس سے ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں ملکوں کے درمیان 500 سالہ تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے ایران اور آسٹریا کے لئے اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔

انہوں نے افغانستان کی حالیہ تبدیلیوں سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف سے متعلق آسٹرین چانسلر کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ہم افغانستان کی عصری تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہم دیکھیں گے کہ جب سے امریکیوں نے اس ملک کے معاملات میں مداخلت شروع کی ہے تب سے افغانستان کو اچھے دن نہیں ملے۔

صدر مملکت ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ افغانستان میں مختلف دھڑوں اور گروہوں کو امریکہ کے انخلاء کو ایک اہم موڑ سمجھنا چاہئیے اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ایک ایسی حکومت تشکیل دینی چاہئیے جو سب کیلئے قابل قبول ہو۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کے شمالی، جنوبی و مغربی علاقوں پر صیہونی حکومت کی وسیع بمباری

انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے باوجود ہم نے افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران، افغانستان میں قیام امن و امان کی برقراری کیلئے بدستور کوشش کرتا رہے گا اور اس حوالے سے افغانستان میں قیام امن برقرار رکھنے کیلئے تمام ذمہ دار حکومتوں سے تعاون کیلئے تیار ہے۔

اس موقع پر آسٹرین چانسلر نے ایران سے مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ میں دلچسبی کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئی ایرانی حکومت معاشی اور اقتصادی شعبوں میں مزید ترقی کرے گا ۔

اس موقع پر آسٹرین چانسلر نےفغانستان کی حالیہ تبدیلیوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے حکومت اور عوام کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button