اہم ترین خبریںمشرق وسطی

درعا میں شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار دہشت گردوں کا صیہونی فوج کے ساتھ سائبر جلسہ

شیعیت نیوز: درعا میں موجود شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار عالمی دہشت گردوں کی جانب سے ’’شامی اہداف کے خلاف کارروائیوں میں دہشت گردوں کو حاصل صیہونی ہوائی سپورٹ‘‘ کے بارے وسیع پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کا دعوی ہے کہ اگر درعا میں شامی حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات شکست سے دوچار ہو گئے اور ان کے خلاف مسلح کارروائی شروع کر دی گئی تو غاصب اسرائیلی طیارے ان کا دفاع کریں گے۔

عرب چینل العالم کے مطابق موثق ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ عالمی دہشت گرد سرغنوں ’’الویہ قاسیون‘‘ اور ’’مؤيد الاقرع‘‘ سمیت دہشت گرد گروہ ’’جيش المعتز باللہ‘‘ کے سرغنہ ابو مرشد کے نمائندوں کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کے اعلی فوجی افسروں کے ساتھ علی الاعلان سائبر جلسوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اس سلسلے کی تازہ ترین ویڈیو میٹنگ گذشتہ روز ہی انجام پائی ہے جس کے دوران موجودہ حالات پر دہشت گرد گروہوں کے تسلط کے رستوں پر گفتگو کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونیوں کے ساتھ اس میٹنگ کے بعد عالمی دہشت گرد گروہوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی اعلان کیا گیا ہے کہ مستقبل میں پیش آنے والے کسی بھی معرکے کے دوران انہیں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے مکمل ہوائی سپورٹ حاصل ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں : عوام کی سکیورٹی اور روزگار ہماری ترجیحات میں شامل ہیں، شامی صدر بشار

واضح رہے کہ شامی حکومت کے ساتھ عالمی دہشت گردوں کے سیزفائر کے مطابق اور جاری مذاکرات کی ممکنہ کامیابی کی صورت میں عالمی دہشت گردوں کو اپنے بھاری اور درمیانے ہتھیاروں کو جمع کروانا ہو گا جس کے بعد درعا کے سکیورٹی مراکز میں شامی فوج تعینات ہو جائے گی تاہم اس دوران غاصب صیہونی حکومت عالمی دہشت گردوں کو اپنی جھوٹی حمایت کا وعدہ دے کر جاری مذاکرات کو متاثر کرنا اور درعا میں موجود دہشت گردوں کو شامی حکومت کے خلاف دوبارہ صف آرا کرنا چاہتی ہے۔

شام میں روسی امن و دوستی مرکز کے ڈپٹی ڈائریکٹر وادیم کولٹ کے مطابق شہر درعا پر قابض عالمی دہشت گردوں کے خلاف شامی حکومت کے آپریشن کے آغاز کے 2 دن بعد ہی31 جولائی 2021ء کے روز درعا پر قابض دہشت گردوں اور دمشق کی سکیورٹی فورسز کے درمیان 48 گھنٹوں پر مشتمل جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا تھا جس کے بعد درعا میں شروع ہونے والے مذاکرات تاحال جاری ہیں۔

اس حوالے سے وادیم کولٹ کا کہنا ہے کہ شامی سکیورٹی فورسز کی کوششوں کے باعث علاقے میں امن و استحکام پلٹ آیا ہے جبکہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے درعا سے عالمی دہشت گردوں کے کنٹرول کے خاتمے کے لئے جاری آپریشن کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button