سعودی عرب

سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر فوجی افسران اور وزارت داخلہ کے عہدیداروں کی گرفتاریاں

شیعیت نیوز: سعودی عرب میں سابق ولی عہد محمد بن نائف کی حمایت کے شبہے میں درجنوں فوجی افسران اور وزارت داخلہ کے عہدیداروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ویکی لیکس کے مطابق، ولی عہد محمد بن سلمان کو شبہ ہے کہ سابق ولی عہد کے حامی فوجی افسران اور وزارت داخلہ کے عہدیداروں ان کے خلاف بغاوت کرسکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے محکمہ اینٹی کرپشن نے کچھ عرصہ قبل دوسو سات فوجیوں کو مالی بدعنوانیوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا لیکن ان کی گرفتاری کی اصل وجہ یہ تھی کہ ان لوگوں پر سابق ولی عہد سے وفاداری کا شبہ تھا۔

سعودی عرب کے سابق ولی عہد محمد بن نائف اور ان کے چچا احمد بن عبدالعزیز پانچ مارچ دوہزار بیس سے جیل میں ہیں اور ان پر ملک سے غداری جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی دشمن جارحیت کی صورت میں ہمارے سخت جواب کا انتظار کرے، شیخ نعیم قاسم

دوسری جانب سعودی عرب کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہر روز ساٹھ ہزار لوگوں کے استقبال کے لئے تیار ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے کہا ہے کہ جن لوگوں کو مسجد الحرام اور مسجد نبی میں عبادت کا شوق ہے تو اس کے لئے کورونا کا ٹیکا لگوانا ضروری ہے اور اسے وہی ویکسین لگایا جانا چاہیے جس کی تصدیق سعودی عرب کی حکومت نے کی ہو ۔

بیان کے مطابق ترکی ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، پاکستان ، ایران ، ہندوستان ، مصر و لبنان کے شہری عمرہ نہیں کر سکتے۔

خبرو ں کے مطابق ، اس فہرست کو مختلف ایام میں تبدیل بھی کیا جائے ۔

سعودی عرب کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اس سلسلے میں کوئی نئی تبدیلی رونما ہوئی تو اس کا اعلان کیا جائے گا ۔

یاد رہے سعودی عرب نے عمرے پر سات مہینے سے عائد پابندی کو ختم کر دیا اور ہر روز مسجد الحرام میں بیس ہزار لوگوں کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت کا اعلان کیا ۔

حالیہ دنوں میں سعودی عرب میں کورونا کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button