دنیا

بنامین نیتن یاہو ان کی اپنی پارٹی کو بھی برداشت نہیں، صدارت سے ہٹائے جانے کا امکان

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی دائیں بازو کی لیکوڈ پارٹی کے ایک ذریعے نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم بنامین نیتن یاہو اپنی پارٹی کی قیادت سے محروم ہونے والے ہیں۔

یروشلم پوسٹ کے ایک ذریعے نے لیکوڈ پارٹی کے ایک عہدہ دار کے حوالے سے بتایا کہ نیتن یاہو اسرائیلی عدلیہ کی سلیکشن کمیٹی میں شامل ہونے کے لیے پارٹی کے اندر ایک خفیہ رائے شماری میں ناکام ہو گئے تھے جس کے بعد انھیں پارٹی کی قیادت سے بے دخل کرنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نائن الیون حملوں میں سعودی کردار سے متعلق مزید دستاویزات جاری کی جائیں، امریکی سینیٹرز

ذرائع نے مزید کہاکہ اس خفیہ رائے شماری نے لیکوڈ پارٹی میں طاقت کا حقیقی توازن ظاہر کیا۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی پارلیمنٹ نے دو دہائیوں میں پہلی بار ججوں کی سلیکشن کمیٹی میں لیکوڈ پارٹی کے کسی رکن کو منتخب نہیں کیا ہے، اس طرح رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کنیسٹ نیتن یاہو کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ انھیں اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران کمیٹی میں موجود نہیں ہونا چاہیے۔

یروشلم پوسٹ نےاپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ ہے کہ بنامین نیتن یاہو کے استعفیٰ دینےیا نھیں بے دخل کیے جانے کی صورت میں نیر برکات اور یولی ادلشتاین لیکوڈ پارٹی کا چیئرمین بنانے کے لیے سب سے اہم امیدوار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں ایک فلسطینی عماد علی دویکات شہید، متعدد زخمی

واضح رہے کہ صیہونی کنیسٹ نے پارلیمنٹ کے 60 ارکان کی رضامندی سے گذشتہ جون میں نفتالی بینیٹ کو بطور وزیر اعظم منتخب کیا جس کے بعد نیتن یاہو کی 12 سالہ حکومت کا خاتمہ ہوگیا جبکہ وسیع پیمانے پر اندرونی مخالفت کا سامنا کرتے ہوئے بنامین نیتن یاہو کرپشن اور رشوت کے مقدمے اور قید سے بچنے کے لیے مقبوضہ علاقوں میں وزیر اعظم کے عہدے پر اصرار کرتے رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button