اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی لیڈر شپ دہشت گرد، کٹہرے میں لایا جائے، ترجمان حازم قاسم

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بار پھر صیہونی ریاست کی لیڈرشپ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے عالمی فوج داری عدالت کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ الخلیل شہر میں بیت امر کے مقام پراسرائیلی فوجیوں نے ایک نہتے اور بے گناہ فلسطینی بچے کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بارہ سالہ فلسطینی بچے کو گولیاں مار کر شہید کرنا کھلم کھلا دہشت گردی اور جنگی جرم ہے۔

ترجمان نے کہاکہ فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم پراصرار اس بات کا برملا اظہار ہے کہ صیہونی ریاست خود کوقانون سے بالا تر سمجھتی اور خطے میں اپنی بدمعاشی کا ڈھونگ رچانے کی کوشش کررہی ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ بے گناہ فلسطینی بچوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کرنے کے  بعد ان ناگزیر ہوگیا ہے کہ صہیونی فوج ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ غرب اردن میں بسنے والے فلسطینی روزانہ اسرائیلی دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں۔

خیال رہےکہ گذشتہ روز قابض اسرائیلی فوجیوں نے غرب اردن میں ایک کار پر فائرنگ کرکے 12سالہ محمد موید بھجت العلامی کو شہید کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : مراکش اور اسرائیلی حکومت کے مابین تعلقات

دوسری جانب فلسطین کی تحریک مزاحمت نے غاصب صیہونی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ رواں ہفتے کے آخر تک اگر سارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو مقبوضہ فلسطین سے ملنے والی غزہ کی سرحد پر کشیدگی کا نیا دور شروع ہو جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی طرف آتشیں مواد کے حامل غبارے چھوڑے جانے کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری ہے اور غاصب صیہونی حکومت صرف ایک بار اس اقدام کا جواب دے سکی ہے۔

غاصب صیہونی حکومت مصری ثالثی پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے ار وہ اسی ثالثی سے قیدیوں کے تبادلے کے لئے پہلا مرحلہ شروع کئے جانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔

اس سے قبل مصر نے فلسطین کے مزاحتی گروہوں سے مہلت دیئے جانے کی درخواست کی تھی تاکہ عید تک مطالبات پورے ہو سکیں۔

فلسطین کی تحریک حماس نے مصریوں کو بتا دیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پر نئی شرطیں مسلط کئے جانے اور انسانی و اقتصادی مسائل کو قیدیوں کے تبادلے کے کیس سے جوڑے جانے سے رفتہ رفتہ صورت حال دوبارہ کشیدگی کے شدت اختیار کر جانے کی طرف بڑھتی جا رہی ہے اور کبھی بھی بحران اور جنگ شروع ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ فلسطینی گروہوں نے غاصب صیہونی حکومت کو قطر کی مالی مدد پہنچانے، راستے کھولنے ار تعمیراتی وسائل کی منتقلی کے لئے رواں ہفتے کے آخر تک کی مہلت دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button