اہم ترین خبریںدنیا

حزب اللہ کی اعلی صلاحیتوں سے صیہونی حکومت شدید پریشان، صیہونی میڈیا

شیعیت نیوز: لبنان کے موجودہ سیاسی و اقتصادی بحران کے دوران وہاں حزب اللہ کے مؤثر کردار کے کھل کر سامنے آ جانے پر، اس مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی اعلی صلاحیتوں کے حوالے سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ منسلک عبری زبان کے میڈیا میں شدید پریشانی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

صیہونی ای مجلے ’’والا‘‘ نے بھی اس حوالے سے نشر ہونے والی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں حزب اللہ کی اعلی صلاحیتوں پر شدید پریشانی کا اظہار کیا اور اسے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ حزب اللہ اب وہ (مزاحمتی) تنظیم نہیں رہی جسے ہم سبھی عرصہ دراز سے جانتے تھے.. بلکہ اب وہ ایک ایسی حقیقی فوج میں بدل چکی ہے جو نہ صرف انتہائی تربیت یافتہ ہے بلکہ (پیش آنے والے ہر ایک واقعے سے) سبق بھی سیکھتی ہے۔

والا نے لکھا کہ یہ (مزاحمتی) تحریک ایسی ایسی صلاحیتوں کی مالک ہے جن کے باعث وہ مغربی دنیا کی کسی بھی باقائدہ فوج سے ذرہ برابر کم نہیں درحالیکہ کہ وہ اپنے فوجیوں کی کم تعداد کے باوجود بھی اعلی درجے کی افواج کے مانند عمل کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نجیب میقاتی لبنان کے عبوری وزیراعظم منتخب

دوسری جانب عرب چینل المیادین نے بھی عبری ذرائع سے نقل کرتے ہوئے حزب اللہ کی اعلی صلاحیتوں کی بابت تل ابیب کی شدید پریشانی بارے لکھا ہے کہ مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) میں لگائے جانے والے تخمینے ظاہر کرتے ہیں کہ حزب اللہ، نہ صرف غاصب صیہونی اہداف پر کسی بھی لمحے شدید راکٹباری شروع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے بلکہ اس کے گوداموں میں موجود صرف تیار میزائلوں کی تعداد ہی 1 لاکھ 40 ہزار ہے۔

المیادین نے عبری میڈیا سے نقل کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ مذکورہ بالا صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ حزب اللہ لبنان، صیہونی اہداف پر ایک ہی دن میں 3000 سے زائد میزائل داغنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔

المیادین نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ حالیہ 12 روزہ فلسطینی راکٹ انتفاضے ’’سیف القدس‘‘ کے پورے عرصے کے دوران اس تعداد کے صرف ڈیڑھ گنا راکٹ ہی فائر کئے گئے تھے جو سائز و طاقت کے اعتبار سے حزب اللہ کے میزائلوں سے آدھے بھی نہ تھے، جبکہ انہی میزائلوں کے سامنے صرف 2 ہفتوں سے بھی کم وقت میں غاصب صیہونی حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button