دنیا

صیہونی وزیر جنگ کی ڈھٹائی عروج پر، صیہونی آبادکاری کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا

شیعیت نیوز: صیہونی وزیر جنگ نے تمام تر ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطین کے مغربی کنارے میں صیہونی بستیوں کو باقی اور انہیں مزید تقویت دینے کے لئے کام کرتی رہے گی۔

فلسطینی نیوز ایجنسی سما کے مطابق صیہونی وزیر جنگ بینی گانٹز نے جمعرات کے روز صیہونی حکومت کی نئی کابینہ میں شامل میرتس پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی جس میں صیہونی حکام نے غاصب ریاست کے سکیورٹی اور سیاسی مسائل کا جائزہ لیا۔

اس نشست میں بینی گانٹز نے ایویاتار علاقے میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے حوالے سے دعوا کیا کہ یہ معاملہ بقول ان کے صرف قانون کے مطابق آگے بڑھے گا اور علاقے کی میپنگ کے بعد اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ صیہونی حکومت کی کابینہ مغربی کنارے میں صیہونی بستیوں کو باقی رکھے گی اور وہان موجود مقامی کونسلوں کو مزید مضبوط بنائیں گی۔

صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینت نے بھی کابینہ کی تشکیل کے بعد اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت کسی قیمت صیہونی آبادکاری کا سلسلہ نہیں روکے گی۔

خیال رہے کہ خودساختہ صیہونی ریاست کی نئی کابینہ نے تیرہ جون کو اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا اور اُس نے صیہونی بستیوں کی توسیع کے حوالے سے اپنے پہلے اقدام میں 24 جون کو فلسطین کے مغربی کنارے میں مزید کالونیوں کی تعمیر کے 31 منصوبوں کو منظوری دے دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے ائیر ڈیفنس سسٹم نے اسرائیل کے تمام میزائلوں کو تباہ کردیا

دوسری جانب قابض اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے امریکہ کی ایک ڈیری کمپنی کی طرف سے غرب اردن میں قائم اسرائیل کی غیرقانونی کالونیوں میں کام بند کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کی امریکی کمپنی ’آئس کریم بین اینڈ جیری‘ فیصلہ  انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا یہ اقدام ایسا  ہے جس پر قانونی طور پرسخت گہرے مضمرات مرتب ہوں گے۔ امریکی کمپنی کی طرف سے بائیکاٹ کے فیصلے کے خلاف اسرائیلی شہریوں کو قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہوگا۔

بینیٹ نے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کے بین اینڈ جیری کمپنی کے فیصلے کو ایک بہت ہی خطرناک معاملہ قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button