اہم ترین خبریںیمن

یمن: صوبہ الحدیدہ پر جارح سعودی اتحاد کے حملے جاری

شیعیت نیوز: جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک سو بائیس بار صوبہ الحدیدہ کے الجاح اور الجبلیہ نامی علاقوں پر الحدیدہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ الحدیدہ کے الجاح اور الجبلیہ نامی علاقوں پر جارحانہ پروازیں انجام دے کر ایک بار پھر اس علاقے میں جنگ بندی معاہدے کو پامال کیا۔

جارح سعودی اتحاد کے طیاروں نے الحدیدہ کے المنطر اور الدریھمی علاقوں کی فضاؤں میں بیس بار پرواز انجام دی۔ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے میں صوبہ الحدیدہ میں چودہ بار حملے اور پچاسی بار فائرنگ کی۔

سعودی عرب، امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔یمن کے خلاف سعودی عرب کے براہ راست حملوں میں اب تک قریب ۲۰ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر اور دربدر ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ حشد الشعبی کو نشانہ بنانا چاہتا ہے، عراقی سکیورٹی ماہر

دوسری جانب یمن کے وزیر دفاع نے واضح کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے پاس یمن میں شکست تسلیم کرنے اور اس ملک سے فرار کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔

محمد ناصر العاطفی نے کہا ہے کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جنگ یمن کا فیصلہ جارح ممالک کے اختیار میں نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت بھی یمن کی مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورس کو برتری حاصل ہے اور وہی یمن کا کوئی تقدیر ساز فیصلہ کر سکتی ہیں۔

یمن کے وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو یمنی عوام کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ سعودی اتحاد امن کی اصطلاح کو صرف تشہیراتی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

دریں اثنا المیادین ٹی وی کے مطابق صنعا میں عین الانسانیہ نامی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ تیئس سو دنوں میں جارح سعودی اتحاد کے براہ راست حملوں میں تینتالیس ہزار آٹھ سو اکیانوے عام شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اس مرکز کے مطابق سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے دوران شہید ہونے والے عام شہریوں کی تعداد سترہ ہزار ایک سو چھہتر ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہیدوں میں تین ہزار آٹھ سو بیالیس بچے اور دو ہزار چار سو خواتین ہیں جبکہ چار ہزار دوسو دو پچیس بچوں اور دوہزار آٹھ سو بتیس خواتین سمیت چھبیس ہزار سات سو پندرہ عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button