اہم ترین خبریںیمن

یمنی افواج نے النصر المبین کارروائی میں القاعدہ اور داعش کی کمر توڑ دی

شیعیت نیوز: یمنی فورسز کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ یمن کے صوبہ البیضاء میں یمنی فورسز اور قبائل نے وہابی دہشت گرد تنظیموں القاعدہ اور داعش کا صفایا کردیا ہے۔

یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نے القاعدہ اور داعش کے ذریعہ جو حملہ کیا تھا اس کے جواب میں یمنی فورسز اور قبائل نے النصر المبین کارروائی کے دوران 72 گھنٹوں کے اندر القاعدہ اور داعش کا مکمل صفایا کردیا ہے۔

یحیی سریع نے کہا کہ یمنی فورسز کی النصر المبین کارروائی ميں سیکڑوں وہابی دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں اور ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ النصر المبین کارروائی الزاہر اور الصومعہ شہروں میں 72 گھنٹوں تک جاری رہی جس میں القاعدہ اور داعش کی بساط کو لپیٹ دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم البیضاء کے عوام کے شکر گزار ہیں جنھوں نے النصر المبین کارروائیم يں بھر پور ساتھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کے شہر الخرج میں اسلحہ گودام میں زور دار دھماکہ

دوسری جانب رات کی تاریکی میں افغانستان کو ترک کرنے والے امریکی باوردی دہشت گرد فوجی اب خلیج عدن سے یمن کے نہتے شہریوں پر بمباری کی نگرانی کریں گے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان سے رات کی تاریکی میں نکلنے والے امریکہ کے باوردی دہشت گرد فوجیوں کی ایک تعداد کو خلیج عدن میں واقع ’’ العند‘‘ فوجی اڈے پر تعینات کردیا گیا ہے۔

یمنی ذرائع کا کہنا ہے صوبہ البیضاء القاعدہ سے وابستہ سعودی نواز مسلح گروہوں کی شکست اور ’’ العند‘‘ سے متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کی جبری بے دخلی کے بعد امریکی باوردی دہشت گرد فوجیوں کی اس اڈے پر تعیناتی سے بہت راز فاش ہوگئے ہیں۔

القاعدہ گروہ نے بھی البیضاء آپریشن میں سعودی عرب کا ساتھ دیئے جانے اعلان کرنے کے ساتھ ہی اپنے متعدد مسلح عناصر کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔

صنعا کے حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ البیضاء میں ہونے والی لڑائی کے پیچھے درحقیقت امریکہ کا ہاتھ ہے۔

البیضا کی لڑائی کے دوران انصاراللہ سے وابستہ جوانوں اور سرکاری فورسز نے ایک بڑے علاقے کو دشمن کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے سربراہ یحیی سریع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ البیضاء صوبے کی آزادی کے لئے کئے جانے والے ’’ النصرالمبین‘‘ سے موسوم فوجی آپریشن کے دوران سیکڑوں کی تعداد میں تکفیری دہشت گرد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button