اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

نابلس اور جنین میں جھڑپوں کے دوران دسیوں فلسطینی زخمی

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوجیوں نے جمعہ کے روز نابلس اور جنین میں فلسطینیوں پر حملہ کیا جس میں درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔

ہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ ان کے عملے نے نابلس کے جنوب میں بیتا قصبے میں قابض صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں کے آغاز کے بعد  83 زخمیوں کو طبی امداد مہیا کی ۔

انہوں نے واضح کیا کہ زخمیوں میں 8 افراد براہ راست گولیوں سے 55 اشک آور گیس کے گولوں سے اور 10 لوہے کے خول میں لپٹی گولیوں سے زخمی ہوئے۔

ہلال احمر سوسائٹی نے مزید کہا کہ صیہونی فوجیوں نے جان بوجھ کر اسکے عملےکو نشانہ بنایا جس سے ان میں سے ایک کو سینے میں زخم آئے۔

اسی دوران عینی شاہدین نے کہا کہ صیہونی فوجیوں نے نابلس کے مشرق میں ہفتہ وار بیت دجن مارچ کو کچل دیا۔

صہیونی فوجیوں نے شرکاء پر صوتی بم اور براہ راست گولیاں برسائیں۔

یہ مارچ مشرقی علاقے کی طرف گاؤں کے وسط میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد شروع کیا گیا تھا جس میں آبادکاری چوکی کے قیام کو مسترد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : صوبہ البیضاء میں یمنی فوج کا القاعدہ کے خلاف کامیاب آپریشن

جنین میں قابض صیہونی فوجیوں نے جبا قصبے کے قریب ترسالا مسجد پر ہلہ بولا اور مسلمان عبادت گزاروں کو مسجد سے زبردستی باہر نکال دیا۔

صیہونی فوجیوں نے مسجد میں دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کو بھی روک دیا اور شہریوں کو اس میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے کڑی پابندیوں کے باوجود کل جمعۃ ‌المبارک کو ہزاروں فلسطینیوں ‌نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس بالخصوص پرانے بیت المقدس میں فلسطینی نمازیوں کی نقل وحرکت پر کڑی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے غرب اردن سے آنے والے نمازیوں کی بسیں روک دیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں دسیوں پولیس اہلکار اور فوجی تعینات کیے گئے۔ پولیس کی گشتی پارٹیوں کی بڑی تعداد فلسطینی نمازیوں‌ کو روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ اس کے باوجود 35 ہزار فلسطینی مسلمان نماز جمعہ کو قبلہ اول میں پہنچنے میں کامیاب رہے۔

نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد باب الاسباط اور دوسرے دروازوں سے باہر نکلنے والے نمازیوں کو روکا گیا۔ جمعہ کو علی الصباح صیہونی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے اطراف کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button