مشرق وسطی

عثمانی سامراج کا خواب، شام سے دو ہزار جنگجوؤں کو افغانستان روانہ کرنے کی درخواست

شیعیت نیوز: روسیا الیوم نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ترکی نے شام کے باغی گروہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے دو ہزار جنگجوؤں کو افغانستان روانہ کریں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب ترکی، کابل ایئرپورٹ کی سیکورٹی کے بہانے افغانستان میں موجودگی کی کوشش کر رہا ہے۔

اس روسی اخبار نے لکھا ہے کہ شامی حکومت کے باغی گروہوں کے سرغنوں کی جانب سے اس خبر کی تائید اس بات کی علامت ہے کہ ترکی کی خفیہ ایجنسی ایم آئی ٹی کے عہدیداروں اور شام کے باغی گروہوں کے سرغنوں نے اپنے جنگجوؤں کو افغانستان بھیجنے کے لئے ایک دوسرے سے ملاقات کی ہے۔

ترکی نے شام کے باغی گروہوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے دو ہزار جنگجوؤں کو تیار رکھیں تاکہ ضرورت پڑنے پر انہیں افغانستان روانہ کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق شام کے باغی گروہوں نے اپنے ایک جنگجو کے عوض تین ہزار ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کی بارہ روزہ جنگ میں فلسطین کے ساتھ انٹیلی جینس تعاون کیا، شیخ نعیم قاسم

دوسری جانب شام کے بارے میں آستانہ عمل سے موسوم سولہویں بین الاقوامی اجلاس کے شرکاء نے شام کی یکجہتی، آزادی اور قومی اقتدار اعلی کے احترام کی ضرورت پر زور دیا۔

شامی حکومت اور مخالفین نیز ضامن ملکوں کی حیثیت سے ایران، روس، اور ترکی اور اسی طرح نگران ملکوں کی حیثیت سے عراق اور لبنان کے وفود کی شرکت سے سولہواں بین الاقوامی آستانہ اجلاس سات اور آٹھ جولائی کو قزاقستان کے دارالحکومت نور سلطان میں منعقد ہوا۔

اس کثیر فریقی اجلاس میں شام میں سیاسی استحکام، صدارتی انتخابات کے انعقاد اور جنیوا میں آئینی کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے انعقاد کی کوششوں سرحدی گذرگاہوں، شام کے خلاف امریکی پابندیوں اور گرفتار شدہ افراد کے مسائل پر گفتگو ہوئی۔

اس موقع پر خاص طور سے سیاسی امور میں ایران کے وزیر خارجہ کے مشیر علی اصغر خاجی کی قیادت میں ایرانی وفد نے شام، روس اور ترکی کے وفود اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خوصی ایلچی گیئر پیڈرسن سے ملاقات و گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button