دنیا

محمود عباس اپنی عوام کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بن چکے ہیں، فرانسیسی اخبار

شیعیت نیوز: فرانسیسی اخبار’لی مونڈ‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی آمرانہ پالیسیوں، غیر جمہوری طرز عمل اور اقتدار سے چمٹے رہنے پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ صدر محمود عباس اپنی قوم کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بن چکے ہیں۔

اخباری رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے متعدد انتخابات منسوخ کرکے اور سیاسی جبر کی ایک پرتشدد لہر کو جاری رکھا ہے۔ وہ اپنے عوام کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ بن گئے ہیں۔ ان کی ان پالیسیوں کے نتیجے میں عوام میں ان کی کوئی قدر نہیں رہی۔

فرانسیسی اخبارکے مطابق صدر عباس اپنے لوگوں کی آزادی کے لیے ایک سنجیدہ رکاوٹ بن چکے ہیں۔ اخبار نے  مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی سیاسی منظر نامہ چھوڑ دیں۔

لی مونڈے نے واضح کیا کہ عباس کے کیریئر کا المناک انجام اب اسرائیلی غاصب کے مفاد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں زیر تعمیر اسکول مسمار کر ڈالا

فلسطینی اتھارٹی کے صدر جو 2005 سے اقتدار پر فائز ہیں  اپنے سیاسی کیریئر اپنے ناقص ریکارڈ کے ساتھ ختم  انجام کو پہنچ سکتے ہیں۔

اخبار نے مزید لکھا کہا کہ اس اسی سالہ شخص نے ایسا قدم اٹھایا تھا جس سے تاریخ میں وہ ایک کمزور اور معمولی رہنما کی حیثیت سے جانے جائیں گے۔ اگرچہ محمود عباس کی یہ خوبی ہے کہ انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے۔ ٹرمپ اور اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو غرب اردن کے الحاق کے منصوبے پر ڈٹے رہے اور ان کے جواب میں محمود عباس نے کوئی لچک نہیں دکھائی۔

فرانسیسی اخبار کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس نے فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا اعلان کا تھا مگر 15 اپریل کو انہوں نے انتخابات منسوخ کرنے کا اعلان کرکے اپنے وقار کو غیرمعمولی نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے اپنی سیاسی حیثیت کا موقع گنوا دیا۔ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ان کا کھوکھلا رد عمل بھی ان کے لیے سیاسی کیریئر میں نقصان دہ ثابت ہوگا اور ان کے لیے اب عوام میں کوئی عزت باقی نہیں رہی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button