مقبوضہ فلسطین

صحافیوں کا فلسطینی اتھارٹی کے مظالم پر عالمی برادری سے تحفظ کا مطالبہ

شیعیت نیوز: فلسطینی اتھارٹی کے مظالم اور حملوں کا نشانہ بننے والے صحافیوں نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کل سوموار کو غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں صحافیوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں حصہ لینے والے صحافیوں پلے کارڈ اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی اتھارٹی کے مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔

صحافیوں نے سینیر دانشور اور سیاسی و سماجی رہنما نزار بنات کے قتل کی بھی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا کے تشدد سے ایک بے گناہ شہری کا مجرمانہ قتل رام اللہ اتھارٹی کی آمریت کا کھلا ثبوت ہے۔

صحافیوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر اورعالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی صحافیوں کو عباس ملیشیا کے تشدد سے بچانے کے لیے اقدامات کریں۔

صحافیوں کا کہنا تھا کہ حالیہ ایام میں عباس ملیشیا نے غرب اردن میں مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 30 صحافی زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : دارالحکومت ابوجا میں آیت اللہ شیخ زکزاکی کی رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرہ

دوسری جانب درجنوں یہودی آباد کاروں نے کل سوموار  کے روز اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ سوموار کو یہودی آباد کاروں،اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت درجنوں انتہا پسندوں نے  قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔

یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔ اس موقعے پر انتہا پسند یہودی شرپسندوں کو مزعومہ ہیکل سلیمانی کے بارے میں مذہبی بریفنگ بھی دی گئی۔

خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتہ کے کے دن کے علاوہ ہفتے کے باقی ایام میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولتے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مسجد اقصیٰ کی حرمت کو پامال کرنے والے اشتعال انگیز اقدامات اور حرکات کرتے ہیں۔

یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاووں کے لیے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے جب کہ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کی ادائیگی سے روکنے کے لیے طاقت کے استعمال سمیت طرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button